در اصل مغربی بنگال اسمبلی انتخابات سے قبل حکمراں جماعت ترنمول کانگریس ایک بار پھر اندرونی انتشار کی وجہ سے سرخیوں میں ہے۔ اس مرتبہ بیربھوم سے ترنمول کانگریس کی رکن پارلیمان اور اداکارہ ستابدی رائے کی ناراضگی کی خبریں گردش کر رہی ہیں۔
رکن پارلیمان ستابدی رائے کے دہلی کے لیے روانہ ہونے سے متعلق افواہ جنگل کی آگ کی طرح پوری ریاست میں پھیل گئی ہے۔ گزشتہ شب سے رکن پارلیمان ستابدی رائے کے پارٹی چھوڑنے کے تعلق سے سیاسی حلقوں میں افواہوں کا بازار گرم ہے۔ اسی درمیان بیربھوم ضلع ترنمول کانگریس کے صدر انوبراتا منڈل بھی میدان میں کود پڑے ہیں۔
ترنمول کانگریس کے رکن اسمبلی اور ضلع صدر انوبراتا منڈل نے کہا کہ ستابدی رائے کو اپنے فیس بک پوسٹ پر سب کچھ واضح طور پر کہنے کی ضرورت ہے۔ لوگوں کو بھی تو پتہ ہونا چاہیے کہ آخر کون ہے جو رکن پارلیمان ستابدی رائے کو کھل کر کام کرنے نہیں دے رہا ہے۔'
انہوں نے کہا کہ' ستابدی رائے کو کام کرنے کے مواقع ملا اور انہوں نے کام بھی کیا لیکن یہ بات سمجھ میں نہیں آرہی ہےکہ وہ کس کے خلاف شکایت کرنا چاہتی ہیں اور کیوں؟
مزید پڑھیں: رکن پارلیمان ستابدی رائے کے 'فیصلے' پر سب کی نظریں مرکوز
ترنمول کانگریس کے بے باک رہنما انو براتا منڈل نے کہا کہ ستابدی رائے کو اگر کسی سے شکایت ہے تو پارٹی کی سربراہ ممتا بنرجی سے بات کریں۔ اس طرح تماشہ کرنے کی کیا ضرورت ہے۔'
واضح رہے کہ گزشتہ روز ترنمول کانگریس کی رکن پارلیمان ستابدی رائے کے فیس بک پیج پر سیاسی کیریر کے تعلق سے فیصلہ کرنے سے متعلق پوسٹ ڈالا گیا تھا۔
اس پوسٹ کے بعد سے ہی رکن پارلیمان ستابدی رائے کے بی جے پی میں شامل ہونے کی قیاس آرائیاں تیز ہو گییں۔
اسی درمیان یہ بھی افواہ گشت کرنے لگی ہے کہ ستابدی رائے آج دہلی کے لیے روانہ ہو گئیں ہیں۔