مغربی بنگال کے ہگلی ضلع سے ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمان کلیان بنرجی نے کہا کہ مغربی بنگال میں رہنے والے تمام لوگ بنگالی ہیں وہ چاہے بہار، اترپردیش سے ہوں یا پھر جنوبی ہند سے تعلق رکھتے ہوں۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے رہنماؤں سے اس سے زیادہ اور امید کیا کر سکتے ہیں۔ یہ لوگ جہاں رہتے ہیں وہاں اسی طرح کی بات کرتے ہیں۔ ملک کی دوسری ریاستوں کی طرح بنگال میں بھی بیرونی ریاستوں کے لوگ قسمت آزمانے کے لئے آتے ہیں۔ کسی کو کامیابی ملتی ہے تو کسی کو ناکامی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملک کی تمام ریاستوں کے لوگوں کے لئے مغربی بنگال کا دروزاہ کھلا ہے اور مستقبل میں بھی کھلا رہے گا۔ اس کو لے کر سیاست کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ اگر ایسا کوئی کرتا ہے تو بنگال کے عوام اسے سبق سکھانے کے لئے تیار ہیں۔ یہ سب یہاں نہیں چلے گا۔
یہ بھی پڑھیں: پولیس اور کسان آمنے سامنے، سڑکیں بلاک اور عوام جام میں پھنسے
ایڈوکٹ کلیانی بنرجی نے کہا کہ بی جے پی کے ریاستی صدر کو کچھ معلوم نہیں ہے۔ بنگال کے لوگ انہیں صحیح سے جانتے بھی نہیں ہیں وہ کیا بات کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں بہار اور اترپردیش کے لوگوں سے پیار و ہمدردی ہے، وہاں کی سیاست سے بالکل نہیں۔
سی پی آئی ایم کے رہنما سومیک لہری کا کہنا ہے کہ بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش تاریخ سے لاعلم ہیں۔
اسی وجہ سے وہ اسی باتیں کرتے ہیں۔ کوئی کسی کی ترقی میں رکاوٹ نہیں بنتا ہے سب اپنی قسمت سے کھاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر بی جے پی کے ریاستی صدر کو بنگال کا پرامن ماحول پسند نہیں ہے تو وہ اترپردیش، یریانہ، مدھیہ پردیش جا کر رہ سکتے ہیں، انہیں کس نے روکا ہے۔ بھارت جمہوری ملک ہے۔ یہاں رہنے والا چاہے کسی بھی مذہب سے تعلق رکھتا ہو وہ اپنی مرضی سے کہیں بھی، کسی بھی ریاست میں جا کر رہ سکتا ہے۔ ان لوگوں یہ حق آئین نے دیا۔ اس کی مخالفت کوئی نہیں کر سکتا۔
واضح رہے کہ بی جے پی کے ریاستی صدر نے متنازعہ بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ بہار اور دوسری ریاستوں سے آنے والے لوگ مقامی بنگالیوں کی ترقی کی راہ میں اصل رکاوٹ ہیں۔