ریاست مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا اور اس کے اطراف کے اضلاع کے نجی بس مالکان اور چیف سکریٹری الاپن بنرجی کے ساتھ میٹنگ ہوئی۔ چیف سکریٹری اور بس مالکان کے درمیان بس کرائے میں اضافے کو لے کر ہوئی میٹنگ میں مسئلے کا حل نہیں نکلا ہے۔
چیف سکریٹری کے ساتھ میٹنگ ناکام رہنے کے بعد بس مالکان کی طرف سے تین روزہ ہڑتال کا اعلان کیا ہے، کولکاتا اور اس کے اطراف کے اضلاع بس ہڑتال کا گہرا اثر پڑ سکتا ہے۔اس سے مسافروں کو کافی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
بس مالک ایس ڈی چکرورتی نے کہا کہ' ہڑتال کے علاوہ اب ہمارے پاس کوئی دوسرا راستہ نہیں بچا ہے. مجبوری کے سبب یہ سخت فیصلہ لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے سخت فیصلے سے مسافروں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑے گا لیکن کیا کریں کاروبار کو زندہ رکھنے کے لئے یہ کرنا ہی پڑے گا'۔
انہوں نے مزید کہا کہ' لاک ڈاؤن کے بعد سے اب تک ہمیں مسلسل نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ حکومت کی جانب سے بھی خاطرخواہ مدد نہیں ملی۔اس پر سے تیل کی قیمتوں میں مسلسل اضافے نے ہماری کمر توڑ کر رکھی ہے۔ بس ملازمین کے مطابق لاک ڈاؤن کے بعد بھی انہیں کافی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور اب تو گھر چلانا مشکل ہو گیا ہے۔
مزید پڑھیں: گورنر جگدیپ دھنکر وزیر کی عیادت کے لئے ہسپتال پہنچے
واضح رہے کہ مغربی بنگال کے نجی بس تنظیموں نے گذشتہ چند ماہ سے بس کے کرائے میں اضافے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ بس مالکان اور محکمہ ٹرانسپورٹ کے درمیان بس کے کرائے میں اضافے کو لے کر کئی میٹنگ ہو چکی ہے لیکن اب تک مسئلے کا حل نکل نہیں سکا ہے۔