مغربی بنگال بی جے پی کے یووا مورچہ صدر سمترا خان نے نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسمبلی انتخابات کے بعد انہوں نے پارٹی مخالف پوسٹ اور بیان بازی کی ہے، ’’مجھ سے یہ غلطی ہوئی ہے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر پارٹی مخالف پوسٹ اور بیان بازی کی سب سے بڑی وجہ اسمبلی انتخابات 2021 میں ملی شکست تھی۔
مدنی پور ضلع کے وشنوپور سے بی جے پی کے رکن پارلیمان سمترا خان نے غلطی تسلیم کرتے ہوئے شھبندو ادھیکاری اور دلیپ گھوش کے ساتھ بنی دوری کو ختم ہونے کا دعویٰ کیا۔ انہوں نے کہا: ’’رکن اسمبلی اور حزب اختلاف کے رہنما شھبندو ادھیکاری اور پارٹی یونٹ کے ریاستی صدر دلیپ گھوش سے کوئی تنازع اور اختلاف نہیں ہے، جو دوریاں بنی تھی وہ دور کر لی گئی ہیں۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ رہنماؤں سے دوری بنا کر پارٹی کے لئے کام نہیں کر سکتے ہیں، تمام لوگوں کے ساتھ مل کر پارٹی کو آگے بڑھانے کے لئے کام کر سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں: ممتا بنرجی کی دہلی آمد، وزیر اعظم اور اپوزیشن رہنماؤں سے کریں گی ملاقات
بی جے پی کے رہنما کا کہنا ہے کہ ’’اگر ترنمول کانگریس 211 سیٹز حاصل کر سکتی ہے تو بی جے پی دو سو سیٹوں پر کامیابی کیونکر حاصل نہیں کر سکتی ہے؟ اسی ہدف کو حاصل کرنے کے لئے ہم سبھوں کو ایک ساتھ مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔‘‘
واضح رہے کہ مغربی بنگال اسمبلی انتخابات 2021 میں امید کے مطابق کارکردگی کا مظاہرہ کرنے میں ناکام رہنے کے بعد بی جے پی کے ریاستی یونٹ اندرونی اختلافات کا شکار ہو گئی ہے۔
بی جے پی کے بیشتر رہنما اپنے ہی پارٹی کی ناکامی پر کھل کر مخالفت کرنے لگے تھے، مخالفت کرنے والوں کی فہرست میں وشنوپور سے بی جے پی کے رکن پارلیمان سمترا خان بھی شامل تھے۔
یہ بھی پڑھیں: بی جے پی کے اندر کوئی انتشار نہیں ہے: رکن پارلیمان سمترا خان
تنازع اتنا بڑھ گیا تھا کہ مغربی بنگال کے سیاسی حلقوں میں رکن پارلیمان سمترا خان کے بی جے پی کے یوا مورچہ کے صدر کے عہدے سے استعفیٰ دینے کی قیاس آرائی بھی تیز ہو گئی تھی۔