مغربی بنگال میں منعقد ہونے والے اسمبلی انتخابات کی تاریخ قریب آنے کے ساتھ ہی سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کے درمیان لفظی جنگ میں شدت آتی جا رہی ہے۔
حکمران جماعت ترنمول کانگریس، بی جے پی، لفٹ فرنٹ اور کانگریس کے درمیان لفظی جنگ کا سلسلہ جاری ہے۔
شمالی 24 پرگنہ کے باراسات میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پردیش کانگریس کے صدر ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ ممتا بنرجی کی قیادت والی ریاست کی حکمراں جماعت ’’ترنمول کانگریس ایک ڈوبتی ہوئی کشتی ہے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ کانگریس اور لفٹ فرنٹ کو ترنمول کانگریس کی حمایت کرنے کا مشورہ دینے کے بجائے ممتا بنرجی کو اپنی ڈوبتی ہوئی کشتی کو بچانے کی کوشش کرنی چاہیے۔
ادھیر رنجن چودھری نے مزید کہا کہ ’’ممتا بنرجی کو اپنی پارٹی کے ساتھ انڈین نیشنل کانگریس میں ضم ہو جانا چاہئے، اور سونیا گاندھی کی سرپرستی میں بی جے پی کے خلاف اپنی جنگ جاری رکھے۔‘‘
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ترنمول کانگریس میں تنہا بی جے پی سے مقابلہ کرنے کی صلاحیت نہیں ہے۔’’گزشتہ لوک سبھا انتخابات میں ممتا بنرجی کی طاقت کا اندازہ ہو گیا تھا۔‘‘
پردیش کانگریس کے صدر کے مطابق ’’ترنمول کانگریس کی حمایت کرنے کا کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، ممتا بنرجی مغربی بنگال کی واحد سیاسی رہنما ہیں جنہوں نے انتقام پورا کرنے کے لئے بی جے پی کو بنگال میں جگہ دی۔ ممتا بنرجی کی وجہ سے ہی بی جے پی کو لوک سبھا انتخابات میں اٹھارہ سیٹیں جتنے کا موقع ملا۔ بنگال کی عوام کو اچھی طرح سے پتہ ہے کہ پارلیمنٹ میں کون مرکزی حکومت کی بل پاس کرانے میں مدد کرتا ہے۔‘‘
واضح رہے کہ شمالی24 پرگنہ کے دمدم میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمان سوگتا راے نے کانگریس اور لفٹ فرنٹ کو ترنمول کانگریس کی حمایت کرنے کا مشورہ دیا تھا۔
سوگتا راے کے مشورے کی کانگریس اور لفٹ فرنٹ نے پر زور مذمت کی تھی۔