ETV Bharat / city

کلکتہ ہائی کورٹ کی سابق چیف جسٹس منجولا چیلر ایس آئی ٹی کی نگرانی کریں گی - کام کاج کی نگرانی کی ہدایت دی

ہائی کورٹ نے انتخابات کے بعد تشدد کے نسبتاً کم اہم معاملات کی تحقیقات کے لیے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) تشکیل دینے کی ہدایت دی تھی۔

west-bengal-post-poll-violence-retired-chief-justice-to-head-sit-probe
کلکتہ ہائی کورٹ کی سابق چیف جسٹس منجولا چیلر ایس آئی ٹی کی نگرانی کریں گی
author img

By

Published : Sep 3, 2021, 7:38 PM IST

کلکتہ ہائی کورٹ کی ہدایت پر بنگال اسمبلی اتخابات کے بعد تشدد کے واقعات کی جانچ کےلیے قائم ایس آئی ٹی کی نگرانی کلکتہ ہائی کورٹ کی سابق چیف جسٹس منجولا چیلر کریں گی۔

کلکتہ ہائی کورٹ کی جانب سے جاری ریلیز میں یہ بات کہی گئی ہے۔

کارگزار چیف جسٹس راجیش بنڈل کی سربراہی والی پانچ رکنی بنچ نے واضح کیا کہ بنگال میں انتخابات کے بعد تشدد کے چھوٹے واقعات جیسے توڑ پھوڑ، حملہ، لوٹ مار کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی ایس آئی ٹی کی نگرانی ریٹائرڈ جج کریں گے۔

ہائی کورٹ نے انتخابات کے بعد تشدد کے نسبتاً کم اہم معاملات کی تحقیقات کے لیے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) تشکیل دینے کی ہدایت دی تھی۔ اس میں تین آئی پی ایس سومن مترا، سمنبالا ساہو اور رنبیر سنگھ ہیں۔ عدالت نے اس سے قبل سپریم کورٹ کے ایک ریٹائرڈ جج کو ایس آئی ٹی کے کام کاج کی نگرانی کی ہدایت دی تھی۔ جمعہ کو ہائی کورٹ نے اسے تبدیل کر دیا۔

قائم مقام چیف جسٹس راجیش بندل نے کہا کہ ریٹائرڈ جسٹس منجولا چیلر اس کی سربراہ ہوں گی۔ وہ کلکتہ ہائی کورٹ سمیت تین ہائی کورٹس کی چیف جسٹس رہ چکی ہیں، جو کہ سپریم کورٹ کے سابق جج کی حیثیت رکھتی ہیں۔

بنچ نے مزید کہا کہ انتخابات کے بعد تشدد کیس کی اگلی سماعت 4 اکتوبر کو ہوگی۔ سی بی آئی اور ایس آئی ٹی کو عدالت میں رپورٹ جمع کرنی ہوگی۔

کلکتہ ہائی کورٹ نے انتخابات کے بعد تشدد کی تحقیقات کو دو حصوں میں تقسیم کیا ہے۔ عدالت نے سی بی آئی کو قتل اور عصمت دری جیسے سنگین مقدمات کی تحقیقات کی ذمہ داری سی بی آئی کو سونپا ہے۔ لیکن کلکتہ ہائی کورٹ میں 31 اگست کو ایک کیس دائر کیا گیا تھاکہ سی بی آئی کے ذریعہ جانچ کی کارروائی شروع ہونے کے باوجود ایس آئی ٹی نے ابھی تک کام کیوں نہیں کر رہی؟ اس پر عدالت نے ریاستی حکومت کو سخت وارننگ دی تھی اس کے بعد ایک دن پہلے ممتا حکومت نے 10 آئی پی ایس افسران کو ایس آئی ٹی میں شامل کرنے کا حکم دیا ہے۔

یواین آئی

کلکتہ ہائی کورٹ کی ہدایت پر بنگال اسمبلی اتخابات کے بعد تشدد کے واقعات کی جانچ کےلیے قائم ایس آئی ٹی کی نگرانی کلکتہ ہائی کورٹ کی سابق چیف جسٹس منجولا چیلر کریں گی۔

کلکتہ ہائی کورٹ کی جانب سے جاری ریلیز میں یہ بات کہی گئی ہے۔

کارگزار چیف جسٹس راجیش بنڈل کی سربراہی والی پانچ رکنی بنچ نے واضح کیا کہ بنگال میں انتخابات کے بعد تشدد کے چھوٹے واقعات جیسے توڑ پھوڑ، حملہ، لوٹ مار کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی ایس آئی ٹی کی نگرانی ریٹائرڈ جج کریں گے۔

ہائی کورٹ نے انتخابات کے بعد تشدد کے نسبتاً کم اہم معاملات کی تحقیقات کے لیے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) تشکیل دینے کی ہدایت دی تھی۔ اس میں تین آئی پی ایس سومن مترا، سمنبالا ساہو اور رنبیر سنگھ ہیں۔ عدالت نے اس سے قبل سپریم کورٹ کے ایک ریٹائرڈ جج کو ایس آئی ٹی کے کام کاج کی نگرانی کی ہدایت دی تھی۔ جمعہ کو ہائی کورٹ نے اسے تبدیل کر دیا۔

قائم مقام چیف جسٹس راجیش بندل نے کہا کہ ریٹائرڈ جسٹس منجولا چیلر اس کی سربراہ ہوں گی۔ وہ کلکتہ ہائی کورٹ سمیت تین ہائی کورٹس کی چیف جسٹس رہ چکی ہیں، جو کہ سپریم کورٹ کے سابق جج کی حیثیت رکھتی ہیں۔

بنچ نے مزید کہا کہ انتخابات کے بعد تشدد کیس کی اگلی سماعت 4 اکتوبر کو ہوگی۔ سی بی آئی اور ایس آئی ٹی کو عدالت میں رپورٹ جمع کرنی ہوگی۔

کلکتہ ہائی کورٹ نے انتخابات کے بعد تشدد کی تحقیقات کو دو حصوں میں تقسیم کیا ہے۔ عدالت نے سی بی آئی کو قتل اور عصمت دری جیسے سنگین مقدمات کی تحقیقات کی ذمہ داری سی بی آئی کو سونپا ہے۔ لیکن کلکتہ ہائی کورٹ میں 31 اگست کو ایک کیس دائر کیا گیا تھاکہ سی بی آئی کے ذریعہ جانچ کی کارروائی شروع ہونے کے باوجود ایس آئی ٹی نے ابھی تک کام کیوں نہیں کر رہی؟ اس پر عدالت نے ریاستی حکومت کو سخت وارننگ دی تھی اس کے بعد ایک دن پہلے ممتا حکومت نے 10 آئی پی ایس افسران کو ایس آئی ٹی میں شامل کرنے کا حکم دیا ہے۔

یواین آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.