مغری بنگال، تمل ناڈو، کیرالہ، آسام اور پڈوچیری میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کے اعلان کے ساتھ ہی ان ریاستوں میں سیاسی سرگرمیاں عروج پر ہیں، جہاں سیاسی جماعتیں ووٹرز کو راغب کرنے کے لیے ہرہتھکنڈے اپنارہی ہیں اور اپنی جیت کا دعوی کررہی ہیں۔ اسی درمیان سروے روپوٹ بھی آنی شروع ہوگئی ہے۔ آئی این ایس سی ووٹر سروے روپوٹ کے مطابق مغربی بنگال میں ممتا بنرجی تیسری دفعہ اقتدار میں واپس آئے گی۔
سروے کے مطابق ٹی ایم سی مغربی بنگال میں بی جے پی کی مضبوط کارکردگی کے باوجود ممتا بنرجی کی سربراہی میں دوبارہ اقتدار میں واپسی کررہی ہے۔ ٹی ایم سی کو ریاست کی کل 294 نشستوں میں 154 نشستیں ملنے کا امکان ہے۔ بی جے پی پہلی بار ریاست میں 100 سے زیادہ نشستوں کے اعداد و شمار کو عبور کرسکتی ہے'۔
تمل ناڈو میں بی جے پی کی امیدوں کو دھچکا لگنے امکان ہے۔ یہاں یو اے پی کی حکومت بنتی نظر آرہی ہے۔ دوسری طرف پڈوچیری میں این ڈی اے کی حکومت بننے کا اندازہ لگایا جارہا ہے۔ وہیں کیرالہ میں وزیر اعلی پنرائی وجین کی سربراہی میں ایل ڈی ایف ایک بار پھر اقتدار میں واپس لوٹ سکتی ہے۔ این ڈی اے ایک بار پھر آسام میں اقتدار میں واپسی کرسکتی ہے۔ پارٹی کو ریاست کی کل 126 نشستوں میں 67 نشستیں ملنے کا امکان ہے۔'
مغربی بنگال: بی جے پی کا شاندار مظاہرہ، لیکن ٹی ایم سی کی واپسی
مغربی بنگال میں بی جے پی کو اس بار برتری ملتی ہوئی نظر آرہی ہے، گذشتہ انتخابات میں تین سیٹں حاصل کرنے والی پارٹی اس بار ریاست میں 100 کا اعداد و شمار پار کرسکتی ہے، جبکہ ممتا کی پارٹی کو اس بار گذشتہ بار کے مقابلے 57 سیٹیں کم مل سکتی ہیں۔ ممتا کو سنہ 2016 میں 211 سیٹیں ملی تھی، سروے میں کانگریس بائیں محاذ کو 33 سیٹیں ملنے کا اندازہ ہے'۔
کیرالہ: ایل ڈی ایف 82 سیٹوں کے ساتھ واپسی کرسکتی ہے
سروے کے مطابق ریاست کی 140 نشستوں میں سے بائیں بازو کی زیر قیادت ایل ڈی ایف کو 82 نشستیں ملنے کا امکان ہے۔ اسی کے ساتھ ہی، کانگریس کی زیرقیادت یو ڈی ایف کو 56 سیٹیں مل سکتی ہے۔ اوپینین پول میں سی ایم پنرائی وجین ابھی بھی لوگوں کی پہلی پسند ہیں۔ کیرالہ میں بی جے پی کو دھچکا لگ سکتا ہے۔ یہاں پارٹی کو صرف 1 سیٹ مل سکتی ہے۔
تمل ناڈو: یو پی اے کو 158 سیٹیں ملنے کا اندازہ
تمل ناڈو میں میں جئے للیتا کی پارٹی( اے آئی اے ٹی ایم کے) کے ساتھ بی جے پی کی امیدوں کو جھٹکا لگتا دکھائی دے رہا ہے۔ ریاست کی 234 نشستوں میں سے، یو پی اے (ڈی ایم کے - کانگریس +) کو 158 نشستیں ملنے کا امکان ہے۔ وہیں این ڈی اے کو اتحاد کو 65 نشستیں مل سکتی ہے۔ یہاں ایم این ایم کو 5 ، اے ایم ایم کے 3 اور دیگر کو تین نشستیں ملنے کا امکان ہے'۔
آسام: این ڈی اے کی سیٹوں میں کمی، لیکن بنے گی حکومت
آسام میں بی جے پی کے لیے خوشخبری ہے۔ سروے کے مطابق این ڈی اے ایک بار پھر ریاست میں حکومت بنا سکتی ہے۔ یہاں این ڈی اے اتحاد کو 126 میں سے 67 نشستیں ملنے کا امکان ہے۔ جبکہ یو پی اے بہتر کارکردگی کے ساتھ 39 سے 57 نشستیں حاصل کرسکتی ہے۔ توقع کی جا رہی ہے کہ دیگر کو دو نشستیں ملیں گی۔'
پڈوچیری: این ڈی اے کو 16۔20 سیٹوں پر برتری
سرورے کے مطابق پڈوچیری کی 30 اسمبلی نشستوں میں سے، این ڈی اے کو 16 سے 20 نشستیں ملنے کا امکان ہے۔ جبکہ یو پی اے کو 13 نشستیں مل سکتی ہے۔ پڈوچیر میں 6 اپریل کو پولنگ ہونی ہے۔ مغربی بنگال میں 27 مارچ سے 29 اپریل تک آٹھ مرحلوں میں ووٹنگ ہوگی۔ جبکہ ساتھ تمل ناڈو اور کیرالہ میں انتخابات ایک ہی مرحلے میں ہوں گے۔ آسام میں 27 مارچ ، 1 اپریل اور 6 اپریل کو تین مراحل میں ووٹ ڈالے جائیں گے۔ تمام ریاستوں میں 2 مئی کو ووٹوں کی گنتی کے بعد انتخابی نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔
سی ووٹر سروے کے مطابق آسام میں یوپی اے کے ووٹ کی شرح میں تقریباً 9 فیصد اضافہ ہوگا۔ سنہ 2016 میں یو پی اے کو یہاں 31 فیصد ووٹ ملے تھے، جبکہ اس بار 40.7 فیصد ووٹ ملنے کا اندازہ ہے۔ این ڈی اے بھی یہاں اپنے ووٹوں کی فیصد میں ایک فیصد اضافہ کرسکتا ہے۔ سروے میں این ڈی اے کو گذشتہ بار کے 41.9 فیصد کے مقابلے میں 42.9 فیصد ووٹ ملنے کا تخمینہ ہے۔
پنرائی وجین ابھی بھی کیرالہ میں وزیر اعلی کے طور پر سرفہرست ہیں۔ ریاست کے 38 فیصد لوگ انہیں دوبارہ وزیر اعلی کی حیثیت سے دیکھنا چاہتے ہیں۔ اسی کے ساتھ ہی 28 فیصد لوگوں نے اوومن چانڈی کو بطور وزیر اعلی پسند کیا ہے۔'
تمل ناڈو میں وزیر اعلی کے طور پر اسٹالن پہلی پسند
ریاست میں وزیر اعلی کے طور پر ڈی ایم کے چیف ایم کے اسٹالن عوام کی پہلی پسند کے طور پر ابھرے ہیں۔ اوپینین پول میں 38 فیصد لوگوں چاہتے ہیں کہ ایم کے اسٹالن ریاست کی باگ ڈور سنبھالے، وہیں موجودہ وزیر اعلی پلانی سوامی کے حمایت میں 31 فیصد لوگ ہیں۔ ریاست میں کمل حسن کو 7 فیصد، رجنی کانتھ کو اور ششی کلا کو 4۔4 فیصد لوگوں نے وزیر اعلی کے طور پر دیکھنا چاہتے ہیں۔'
کیرالہ : وزیراعظم کے لئے راہل گاندھی موزوں، 56 فیصد لوگوں کی رائے
سروے کے مطابق کیرالہ میں تقریباً 56 فیصد لوگ راہل گاندھی کو وزیر اعظم کے عہدے کے لیے سب سے موزوں امیدوار سمجھتے ہیں۔ اسی کے ساتھ ہی سی ووٹر کے بانی اور چیف ایڈیٹر یشونت دیشمکھ نے کہا کہ کیرالہ، تمل ناڈو اور پنجاب وہ ریاستیں ہیں جو گذشتہ 6 برسوں سے مودی لہر کے خلاف ووٹ ڈال رہے ہیں۔