مغربی بنگال میں اگلے سال ہونے والے اسمبلی انتخابات کے لئے حکمران جماعت ترنمول کانگریس سمیت دیگر پارٹیوں نے تیاریاں شروع کر دی ہیں۔
واضح رہے کہ مغربی بنگال میں ہونے والے اسمبلی انتخابات 2021 کے لئے کانگریس اور بائیں محاذ اتحاد، حکمران جماعت ترنمول کانگریس اور بی جے پی کے مد مقابل انتخابی میدان میں کود پڑے ہیں۔
کانگریس اور بائیں محاذ کے درمیان سیٹوں کی تقسیم کو لے کر ہونے والی اہم میٹنگ ہنگامے کی نذر ہو گئی۔ اس میٹنگ میں دونوں اتحادی پارٹیوں کے دوران سیٹوں کی تقسیم پر اتفاق رائے تو دور بات تک شروع نہیں ہو پائی۔
پردیش کانگریس صدر ادھیر رنجن چودھری کا کہنا ہے کہ اس میٹنگ کے بارے میں زیادہ جانکاری نہیں دی گئی تھی، ہونا یہ چاہئے تھا کہ اتحادی پارٹی کو اس میٹنگ کے بارے میں پوری معلومات فراہم کی جاتی۔
مزید پڑھیں: ممتا کیا غداروں کے ساتھ الیکشن لڑیں گی: ارجن سنگھ
انہوں نے کہا کہ اگلی میٹنگ بدھان بھون میں ہوگی اور اسی میٹنگ میں سیٹوں کی تقسیم پر فیصلہ لیا جائے گا۔
ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ کوئی بھی پروگرام کی فہرست تیار کرنے سے پہلے کانگریس کی رائے لی جائے، ورنہ کانگریس پارٹی پروگرام میں شامل نہیں ہوگی۔
پردیش کانگریس کے صدر کی بات پر بائیں محاذ کے چئیرمین بمان بوس برہم ہوگئے اور نارضگی کا اظہار کیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ’’میٹنگ سے متعلق جانکاری قبل از وقت دی گئی تھی، اس کے ساتھ ہی یہ بھی بتایا گیاتھا کہ آگے کیا کرنا ہے۔‘‘
مزید پڑھیں: کانگریس اور بائیں محاذ کے درمیان میٹنگ آج
انہوں نے کہا کہ سیٹوں کی تقسیم پر اتفاق رائے ضروری ہے باقی باتیں بعد میں بھی کی جا سکتی ہیں۔
سی پی آئی ایم کے ریاستی جنرل سیکریٹری سوریہ کانت مشرا نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’چھوٹی چھوٹی باتوں پر بحث بازی کرنے سے مستقبل میں نقصان ہو سکتا ہے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ ’’ہمیں ایک دوسرے کی قدر کرنی چاہئے تاکہ سیٹوں کی تقسیم صحیح طریقے سے ہو سکے۔‘‘
مزید پڑھیں: بنگلہ میں تقریر کرنے پر وزیراعظم مودی پر طنز
کانگریس اور بائیں محاذ کو یقین ہے کہ اگلی میٹنگ میں سیٹوں کی تقسیم پر مکمل بات چیت ہو جائے گی۔