ETV Bharat / city

ممتا کی کسانوں سے ہمدردی سیاسی ہتھکنڈا: محمد سلیم

ملک کی دوسری ریاستوں کی طرح مغربی بنگال میں بھی کسان بل کی مخالفت کی آواز بلند ہونے لگی ہے۔

ممتا کا کسانوں سے ہمدردی سیاسی ہتھکنڈا :محمد سلیم
ممتا کا کسانوں سے ہمدردی سیاسی ہتھکنڈا :محمد سلیم
author img

By

Published : Dec 5, 2020, 2:02 PM IST

سی پی آئی ایم کے سرکردہ رہنما محمد سلیم نے وزیراعلیٰ ممتابنرجی کی کسان بل کی مخالفت اور تحریک چلانے کی دھمکی کو سیاسی ہتھکنڈا قرار دیا ہے۔

ملک کی دوسری ریاستوں کی طرح مغربی بنگال میں بھی کسان بل کی مخالفت کی آواز بلند ہونے لگی ہے۔

حکمراں جماعت، کانگریس، بائیں محاذ اور اس کی 18 حلیف جماعتوں نے کسان بل کے خلاف بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کے خلاف محاذ کھول دیا ہے۔

ترنمول کانگریس کی سربراہ اور وزیراعلی ممتابنرجی نے کسان بل جلد سے جلد واپس نہیں لینے پر تحریک چلانے کی دھمکی دی۔

سی پی آئی ایم کے سرکردہ رہنما اور سابق رکن پارلیمان محمد سلیم نے وزیراعلی ممتابنرجی کی کسانوں کے احتجاج کی حمایت کو سیاسی ہتھکنڈا قرار دیا ہے۔'

انہوں نے کہا کہ 'ترنمول کانگریس کی سربراہ کسان بل کی مخالفت کر ہی نہیں سکتی ہے. یہ سب دکھاوا ہے۔'

سی پی آئی ایم کے رہنما کا کہنا ہے کہ 'ممتابنرجی عوام کو دھوکہ دے رہی ہیں.لوگوں کو سمجھنے کی بات ہے کہ وہ کہتی کچھ ہیں اور کرتی کچھ ہیں۔'

انہوں نے کہا کہ 'وزیراعلی ممتابنرجی کو کسانوں سے اتنی ہمدردی ہوتی تو پارلیمنٹ میں بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کی جانب سے بل پیش کرنے پر واک آؤٹ کیوں کیا تھا۔

ترنمول کانگریس کے ارکان پارلیمان اکثر و بیشتر اہم بل، قانون اور ایکٹ کو پاس کرانے اور منظوری کے وقت پارلیمنٹ سے واک آؤٹ کر جاتے ہیں۔

اس کا مطلب یہ ہوا کہ ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتابنرجی کی ہدایت پر ان کے ارکان پارلیمان ان ڈائریکٹلی بی جے پی کی حمایت کرتے ہیں۔

سی پی آئی ایم کے رہنما محمد سلیم کا کہنا ہے کہ 'ممتابنرجی کے ارکان پارلیمان کو بل, ایکٹ اور قانون کو پاس کرتے وقت ہی بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کی مخالفت کرے۔'

واضح رہے کہ مغربی بنگال کی وزیراعلی ممتابنرجی نے کسان کے احتجاج کی حمایت کرتے ہوئے بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کے خلاف قومی سطح پر تحریک چلانے کا اعلان کیا ہے۔

ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتابنرجی نے گزشتہ روز ہی دہلی میں جاری احتجاج میں شامل مزدور رہنماوں سے فون پر گفتگو کی تھی۔

سی پی آئی ایم کے سرکردہ رہنما محمد سلیم نے وزیراعلیٰ ممتابنرجی کی کسان بل کی مخالفت اور تحریک چلانے کی دھمکی کو سیاسی ہتھکنڈا قرار دیا ہے۔

ملک کی دوسری ریاستوں کی طرح مغربی بنگال میں بھی کسان بل کی مخالفت کی آواز بلند ہونے لگی ہے۔

حکمراں جماعت، کانگریس، بائیں محاذ اور اس کی 18 حلیف جماعتوں نے کسان بل کے خلاف بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کے خلاف محاذ کھول دیا ہے۔

ترنمول کانگریس کی سربراہ اور وزیراعلی ممتابنرجی نے کسان بل جلد سے جلد واپس نہیں لینے پر تحریک چلانے کی دھمکی دی۔

سی پی آئی ایم کے سرکردہ رہنما اور سابق رکن پارلیمان محمد سلیم نے وزیراعلی ممتابنرجی کی کسانوں کے احتجاج کی حمایت کو سیاسی ہتھکنڈا قرار دیا ہے۔'

انہوں نے کہا کہ 'ترنمول کانگریس کی سربراہ کسان بل کی مخالفت کر ہی نہیں سکتی ہے. یہ سب دکھاوا ہے۔'

سی پی آئی ایم کے رہنما کا کہنا ہے کہ 'ممتابنرجی عوام کو دھوکہ دے رہی ہیں.لوگوں کو سمجھنے کی بات ہے کہ وہ کہتی کچھ ہیں اور کرتی کچھ ہیں۔'

انہوں نے کہا کہ 'وزیراعلی ممتابنرجی کو کسانوں سے اتنی ہمدردی ہوتی تو پارلیمنٹ میں بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کی جانب سے بل پیش کرنے پر واک آؤٹ کیوں کیا تھا۔

ترنمول کانگریس کے ارکان پارلیمان اکثر و بیشتر اہم بل، قانون اور ایکٹ کو پاس کرانے اور منظوری کے وقت پارلیمنٹ سے واک آؤٹ کر جاتے ہیں۔

اس کا مطلب یہ ہوا کہ ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتابنرجی کی ہدایت پر ان کے ارکان پارلیمان ان ڈائریکٹلی بی جے پی کی حمایت کرتے ہیں۔

سی پی آئی ایم کے رہنما محمد سلیم کا کہنا ہے کہ 'ممتابنرجی کے ارکان پارلیمان کو بل, ایکٹ اور قانون کو پاس کرتے وقت ہی بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کی مخالفت کرے۔'

واضح رہے کہ مغربی بنگال کی وزیراعلی ممتابنرجی نے کسان کے احتجاج کی حمایت کرتے ہوئے بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کے خلاف قومی سطح پر تحریک چلانے کا اعلان کیا ہے۔

ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتابنرجی نے گزشتہ روز ہی دہلی میں جاری احتجاج میں شامل مزدور رہنماوں سے فون پر گفتگو کی تھی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.