مغربی بنگال حکومت نے چھٹے پے کمیشن کی سفارشات کو قبول کرکے انہیں منظوری دے دی ہے، اور آئندہ یکم جنوری سے ریاست کے سرکاری اداروں میں اس پر عمل درآمد شروع ہو جائے گا۔
واضح ہوکہ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے چند روز قبل ایک تقریب کے دوران اعلان کیا تھا کہ ان کی حکومت چھٹے پے کمیشن کی سفارشات کو قبول کرنے کے لیے تیار ہے۔
یاد رہے کہ ماہر معاشیات ابھیروپ سرکار کی قیادت میں سنہ 2015 میں چھٹے پے کمیشن کے لیے ایک کمیٹی کی تشکیل دی تھی، اور چھ ماہ کے درمیان رپورٹ جمع کرنے کی ہدایت دی گئی تھی، لیکن بار بار کمیشن کی میعاد بڑھائے جانے پر سرکاری ملازمین کی جانب سے برہمی کا اظہار کیا گیا۔
لوک سبھا انتخابات میں ترنمول کانگریس کی خراب نتائج کی وجہ 75 فیصد پوسٹل ووٹ بی جے پی کی جانب جانا بتایا جا رہا ہے، تبھی سے ہی ریاستی حکومت سرکاری ملازمین کے درمیان اعتمان پیدا کرنے کی کوشش کرہی ہے۔
وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے ابھیروپ سرکار کو نبنو طلب کیا تھا جس کے بعد رپورٹ پر تیزی سے کام شروع ہو گیا۔
گزشتہ 13 ستمبر کو پارٹی کی سرکاری ملازمین کے یونین کے ایک تقریب میں ممتا بنرجی نے اعلان کیا تھا کہ پے کمیشن کی رپورٹ جمع ہوگئی ہے کابینہ کی میٹنگ کے بعد آئندہ یکم جنوری سے نئے سفارشات کو نافذ کر دیا جائے گا۔ جس کے بعد نبنو میں میٹنگ کے بعد اس کے نفاذ کا اعلان کر دیا گیا۔