مغربی بنگال حکومت نے تیسری دور حکومت کے پہلے بجٹ میں مسافر ٹرانسپورٹ گاڑیوں پر روڈ ٹیکس اور اسٹامپ ڈیوٹی پر چھوٹ کی پیش کرتے ہوئے مالی برس 2021-222 کے بجٹ میں 3.08 لاکھ کروڑ روپے کا بجٹ پیش کیا ہے۔
بجٹ پیش کرتے ہوئے ریاستی وزیر صنعت پارتھو چٹرجی نے کہا کہ حکومت نے یکم جولائی 2021 سے 31 دسمبر 2021 ء تک شروع ہونے والی موٹرو ٹیکس میں ایک بار چھوٹ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ حکومت نے جائداد کی رجسٹریشن کے لیے اسٹامپ ڈیوٹی میں دو فیصد کی چھوٹ کی تجویز پیش کی۔ جبکہ سرکل ریٹ میں دس فیصد کمی کردی گئی ہے۔
ریاستی وزیر خزانہ امیت مترا چوں کہ بیمار ہیں اس لیے ان کی جگہ ریاستی وزیرصنعت و پارلیمانی امور پارتھو چٹرجی نے بجٹ پیش کیا۔ فروری میں وزیر اعلی ممتا بنرجی نے اسمبلی میں ووٹ آن اکاؤنٹ پیش کیا تھا۔ اس دوران 26 اسکیموں اور منصوبوں کا اعلان کیا گیا۔ 30 جون کو شروع کی گئی اسٹوڈنٹ کریڈٹ کارڈ اسکیم کے بارے میں بات کرتے وزیر نے کہا کہ چار فیصد شرح سود پر طلبا کو کریڈٹ کارڈ دیا جارہا ہے۔ جبکہ بقیہ حصہ حکومت برداشت کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ اس اسکیم سے فائدہ اٹھانے کے لیے کسی بھی قسم کی ضمانت کی ضرورت نہیں ہوگی، اور قرض کی رقم پوری طرح سے بیمہ اور ریاست کی ضمانت ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریاستی حکومت نےلکشمی را بھنڈرکے نام سے تیار کردہ مغربی بنگال کی بنیادی انکم انکم اسکیم کا آغام کیا ہے اس اسکیم کے تحت، ایس سی / ایس ٹی گھرانوں کی خواتین کو ایک ہزار روپے اور جنرل خواتین کو 500 روپے دیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت یہ رقم براہ راست بینک کھاتوں میں منتقل کرے گی۔
- مزید پڑھیں: مغربی بنگال اسمبلی سے قانون ساز کونسل بل پاس
- ممتا بنرجی کا مہنگائی پر وزیر اعظم کو خط، فوری اقدامات کی اپیل
- چھٹے پے کمیشن کی مدت میں تین ماہ کی توسع
پارتھو چٹرجی نے کہا کہ کسانوں کو کرشک بانڈو اسکیم کے فوائد ملنا شروع ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت دوار راشن اسکیم کے تحت اشیائے خوردونوش لوگوں کے گھر تک پہنچارہے گی۔ آنے والے دنوں میں ان کو بڑھایا جائے گا۔
وزیر صنعت نے اپنی تقریر کے دوران، رواں مالی برس کے لیے بڑے محکموں کے لیے مختص کرنے کی بھی تجویز پیش کی، جس میں صحت اور اسکول کی تعلیم کے لیے مختص رقم میں اضافہ کا اعلان کیا۔ ریاستی وزیر صنعت نے اپنے بجٹ تقریر میں ایندھن کی قیمتوں میں اضافے پر مرکزی حکومت کی سخت تنقیدکی ہے۔
یواین آئی