مغربی بنگال کے بردوان ضلع کے کلٹی تھانے کے لاک اپ میں ایک نوجوان کی ہلاکت کے بعد مقامی باشندوں کے پر تشدد احتجاج کے سبب آسنسول جنگ میدان میں تبدیل ہو گیا۔ ضلع انتظامیہ کو حالات پر قابو میں کرنے کے لیے آر اے ایف کے جوانوں کو تعینات کیا گیا۔ علاقے میں عارضی پولیس آؤٹ پوسٹ قائم کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق کلٹی تھانے کی پولیس نے سوموار کی شام کو محمد ارمان خان نام کے ایک نوجوان کو رہزنی کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ جبکہ آج صبح لاک اپ میں نوجوان کو پر اسرار طور پر مردہ پایا گیا۔ پولیس نے گھر والوں کو ارمان کی موت کی اطلاع دی۔تھانہ کے لاک اپ میں نوجوان محمد ارمان خان کی موت کی خبر جنگل کی آگ کی طرح پورے کلٹی علاقے میں پھیل گئی۔ ارمان کے رشتہ داروں نے جب نوجوان کی موت کی وجہ جاننے کی کوشش کی تو پولیس والوں نے ان کی پٹائی کر دی۔
اس کے بعد مشتعل ہجوم تھانے پر حملہ کر دیا۔ مقامی باشندوں کے سامنے جو پولیس اہلکار آیا اس کی جم کر پٹائی کی گئی۔لاک اپ میں نوجوان کی پراسرار موت کے خلاف احتجاج کے دوران مقامی باشندوں نے نصف درجن گاڑیوں میں توڑ پھوڑ کرکے اس میں آگ لگا دی۔ پورے علاقے میں افراتفری کا ماحول تھا۔ضلع انتظامیہ کو حالات پر قابو میں کرنے کے لیے آر اے ایف کے جوانوں کو تعینات کیا گیا۔ علاقے میں عارضی پولیس آؤٹ پوسٹ قائم کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: مغربی بنگال اسمبلی سے قانون ساز کونسل بل پاس
پولیس انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پورے معاملے کی تفتیش کی جا رہی ہے۔ اس معاملے میں اگر کسی کو قصور وار پایا گیا تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
مقتول کے گھر والوں کا کہنا ہے کہ سوموار کی رات کو چند پولیس اہلکار ارمان کو اٹھا کر لے گئے تھے اور آج صبح اس کی موت کی اطلاع موصول ہوئی۔ گھر والوں کا کہنا ہے کہ ارمان کا قتل کیا گیا ہے۔ قاتلوں کی جب تک گرفتاری عمل میں نہیں آتی اس وقت تک قانونی لڑائی جاری رہے گی۔'