مغربی بنگال پرائمری و اپر پرائمری اساتذہ کی تقرری میں غیر شفافیت اور تقرری میں اصولوں کے خلاف ورزی کو لیکر کئی بار معاملہ عدالت پہنچا چکا ہے۔ حالیہ دنوں میں اسکول سروس کمیشن نے اپر پرائمری اساتذہ کی تقرری کے لیے انٹرویو کے لیے فہرست جاری کیا تھا جس پر غیر شفافیت کا الزام لگاتے ہوئے کلکتہ ہائی کورٹ میں تقرری پر روک لگانے کی اپیل کی گئی تھی۔ جس کے بعد کلکتہ ہائی کورٹ نے تقرری پر روک لگا دی گئی تھی۔
اسکول سروس کمیشن کو ہدایت دی گئی تھی کہ دوبارہ سے میرٹ لسٹ امیدواروں کے نام او حاصل شدہ نمبرات کے ساتھ جاری کی جائے۔ اسکول سروس کمیشن کی جانب سے دوبارہ ترمیم شدہ میرٹ لسٹ جاری کیا گیا جس کے بعد کلکتہ ہائی کورٹ کے سنگل بینچ نے تقرری پر سے روک ہٹا لی تھی۔ سنگل بینچ کے اس فیصلے کو کلکتہ ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ چیلینج کیا گیا ہے۔ ایک بار پر تقرری میں اصولوں کے خلاف ورزی کرنے کا الزام لگایا جا رہا ہے۔ رواں ہفتے میں کلکتہ ہائی کورٹ کی ڈویژن بینچ میں معاملے کی شنوائی ہوگی۔ سنگل بینچ نے کہا تھا کہ اگر تقرری کے سلسلے میں مزید شکایتیں موصول ہوتی ہیں تو اسکول سروس کمیشن کو اس پر کارروائی کرنی ہوگی۔ اس کے بعد بھی کوئی شکایت ہوگی تو عدالت سے رجوع کر سکتے ہیں۔
- مزید پڑھیں: کلکتہ ہائیکورٹ کا نمبروں کے ساتھ میرٹ شائع کرنے کا حکم
- مغربی بنگال میں 24 ہزار اساتذہ کی تقرری کا اعلان
دوسری جانب اسکول سروس کمیشن کی جانب جاری کی گئی انٹرویو کی فہرست کو لیکر امیدواروں کی طرف بے چینی کا اظہار کیا گیا ہے۔ ان کا دعوی ہے کہ قابلیت کے سلسلے میں تمام دستاویزات جمع کرنے کے باوجود ان کا نام فہرست میں شامل نہیں ہے۔ اکاڈمک اسکور میں بھی جھول ہے۔ ان کی طرف سے جب تک سب معاملہ جاری ہے تقرری پر رول لگائی جائے۔