اسمبلی میں بائیں محاذ کے رہنما سوجن چکرورتی نے کہا کہ' اقتدار میں آنے کے بعد ترنمول کانگریس کا بائیں محاذ کو جڑ سے ختم کردینا ہی واحد مقصد تھا اور ترنمول کانگریس نے اپنے اس مقصد کے حصول کے لئے تمام حدیں پار کیں لیکن اپنی تمام تر کوششوں کے باوجود بھی ترنمول کانگریس اپنے مقصد میں کامیاب نہیں ہوسکی۔
انہوں نے کہا کہ' حالات بدلے، وقت بدلا آخر کار جس پارٹی نے ہمیں ختم کرنے کے لئے تمام حدوں کو پار کیا تھا، آج وہی پارٹی ہم سے مدد کی اپیل کر رہی ہے۔ لیکن اب ایسا ممکن نہیں ہے'۔
انہوں نے کہا کہ'سوگتا رائے ترنمول کانگریس کے بزرگ رہنما ہیں۔ ہم ان کا دل سے احترام کرتے ہیں لیکن اسمبلی انتخابات میں ترنمول کانگریس کی حمایت کی اپیل کرکے انہوں نے غلطی کی'۔
انہوں نے مزید کہا کہ' ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی اور ان کے اعلیٰ رہنماؤں کو یہ احساس ہو چکا ہے کہ اب بی جے پی کو اکھاڑ پھینکنا ان کی بس کی بات نہیں ہے'۔
سوجن چکرورتی نے کہا کہ' ترنمول کانگریس کے رہنماؤں کے تکبر اور بڑکپن نے انہیں لے ڈوبویا ہے۔ بائیں محاذ پوری طرح طاقت کے ساتھ انتخابی میدان میں اترے گی اور بہار اسمبلی انتخابات کی طرح کامیابی بھی حاصل کرے گی۔
وہیں دوسری جانب حزب اختلاف کے رہنما عبدالمنان نے کہا کہ' ترنمول کانگریس کو آج کانگریس کی حمایت و مدد کی ضرورت کیوں پڑنے لگی؟۔ انہوں نے مزید کہا کہ' ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی نے اقتدار میں آنے کے بعد سب سے پہلے کانگریس کو توڑنے کی ہرممکن کوشش کی تھی۔
مزید پڑھیں: ترنمول کانگریس سے مجھے کوئی نہیں نکال سکتا: ہمایوں کبیر
انہوں نے کہا کہ' ہمارے ارکان اسمبلی کو ترنمول کانگریس میں شامل ہونے کے لئے مجبور کیا گیا۔ہمیں ہر بات یاد ہے اور ترنمول کانگریس کی حمایت کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا'۔ عبدالمنان نے کہا کہ' کانگریس ہی بی جے پی کی سب سے بڑی حریف ہے۔ کانکریس ہی بی جے پی کو اقتدار سے بے دخل کر سکتی ہے اور اصل سچائی یہ ہے کہ ممتا بنرجی کی سیاسی جماعت ترنمول کانگریس پارلیمان میں ہر متنازعہ بل پاس کرانے میں بی جے پی کی مدد کرتی رہی ہے'۔