مغربی بنگال میں کورونا وائرس کی دوسری لہر پر قابو پانے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے، کہیں سیف ہوم، تو کہیں آکسیجن پارلر قائم کئے جا رہے ہیں۔
ریاستی حکومت کے ساتھ ساتھ وزراء، کاونسلرز سمیت سماجی ادارے بھی اپنی جانب سے ہرممکن تعاون کر رہے ہیں، تمام لوگوں کی محنت کا پھل بھی اب دیکھنے کو مل رہا ہے۔ تمام لوگوں کی محنت اور خاص طور پر کورونا گائیڈ لائن کی عمل آوری کے سبب ریاست میں کورونا وائرس کے یومیہ کیسز اور شرح اموات میں غیر معمولی کمی دیکھنے کو ملی ہے۔ اس تعلق سے ترنمول کانگریس کے سرکردہ رہنما اور کاؤنسلر فیض احمد خان نے کہا کہ ۔کے بی چیریٹیبل ٹرسٹ غریب عام کی خدمت کے لئے ہے'۔
انہوں نے کہا کہ 'کے بی چیریٹیبل ٹرسٹ کو وزیر جاوید احمد خان کی مدد سے قائم کیا گیا تھا، اس ٹرسٹ کو قائم کرنے کا مقصد ہی تھا کہ ایک ایسا ہسپتال جہاں لوگوں کا مفت علاج کیا جائے'۔
کاونسلر فیض احمد خان نے کہا کہ 'ابتدائی دنوں سے اس کے ذریعہ لوگوں کی خدمت کی جا رہی ہے اور اسے ایک مکمل ڈسپنسری میں تبدیل کرنے کا بھی ارادہ ہے، جہاں لوگوں کے لئے آؤٹ ڈور سہولت بھی فراہم کی جائے گی'۔
انہوں نے کہا کہ 'اسی درمیان کورونا وائرس کا دور آ گیا، ہم نے جماعت اسلامی کے اشتراک سے کے بی چیریٹیبل ٹرسٹ کو سیف ہوم میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے مریضوں کو یہاں بھرتی کیا جاتا ہے، انہیں تمام تر سہولیات فراہم کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔
واضح رہے کہ مغربی بنگال میں دوسری لہر کی رفتار سست پڑنے کے باوجود کورونا وائرس کے مریضوں کی کل تعداد 14،54،776 تک پہنچ چکی ہے، اس بیماری سے اب تک 16،976 لوگوں کی موت ہو ئی ہے۔
دوسری طرف کورونا کو شکست دے کر ہسپتال سے اپنے گھروں کو جانے والے لوگوں کی تعداد 14،28،881 ہو چکی ہے، اس کے ساتھ صحتیابی کی فیصد 97.55 تک پہنچ چکی ہے۔