سشیل کمار گپتا نے کہا کہ کسانوں کی تحریک سے مرکزی حکومت بوکھلاہٹ کا شکار تھی۔ اسے سبوتاژ کرنے کے لیے ایک منظم منصوبہ بندی کے تحت پنجابی گلوکار دیپ سدھو کو لال قلعہ تک رسائی دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ ہم سب 26 جنوری کے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہیں لیکن ہماری پارٹی کسانوں کے ساتھ ہے۔ لال قلعے پر جھنڈا لہرانے والا بی جے پی کا حامی ہے اور وہ بی جے پی کے پنجاب کے رکن پارلیمان کا خاص آدمی ہے۔ اس کی تصاویر وزیراعظم اور وزیرداخلہ کے ساتھ دیکھی جا سکتی ہے۔
اس سے بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ اسے کس کی حمایت حاصل تھی۔ حکومتی سطح پر اس کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی ہے بلکہ بچانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ سب کسانوں کی تحریک کو کمزور اور ختم کرنے کی ایک سازش کا حصہ ہے۔
لْیکن ہم کسانوں کی تحریک کی حمایت جاری رکھیں گے اور صدر جمہوریہ کے خطاب کا بائیکاٹ بھی کریں گے۔ اس پورے واقعے کی غیرجانبدارانہ تحقیقات ہونی چاہئے تا کہ سچائی عوام کے سامنے آئے اور کسانوں کو بد نام کرنے کی جو سازش رچی گئی ہے اس کا پر دہ فاش ہو۔