ETV Bharat / city

ممتا حکومت بی جے پی کے نقش قدم پر گامزن

سی پی آئی ایم کے رہنما محمد سلیم نے وزیر اعلی ممتا بنرجی پر بی جے پی کے نقش قدم پر چلنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ 'جو کام بی جے پی کسانوں کے ساتھ کر رہی ہے، وہی کام ممتا بنرجی یہاں بے روزگار نوجوانوں کے ساتھ کر رہی ہیں۔ بی جے پی اعلانیہ طور پر مدارس کو ختم کر رہی ہے تو ممتا بنرجی اندرونی طور پر بنگال کے مدرسہ تعلیم کو ختم کر رہی ہیں'۔

The Mamata government is following the BJP
ممتا حکومت بی جے پی کے نقش قدم پر گامزن
author img

By

Published : Feb 9, 2021, 7:59 PM IST

ریاست مغربی بنگال میں سی پی آئی ایم کے رہنما محمد سلیم نے ممتا حکومت پر یہ الزام عائد کیا کہ 'بے روزگار نوجوان، ان ایڈیڈ مدرسہ ٹیچرز ریاستی حکومت سے کئی برسوں سے جائز مطالبات کر رہے ہیں لیکن انہیں ممتا حکومت مسلسل نظر انداز کر رہی ہے اور نہ ہی انہیں احتجاج کرنے کی اجازت دی جا رہی ہے۔

ممتا حکومت بی جے پی کے نقش قدم پر گامزن

ان اساتذہ کو ہائی کورٹ سے اجازت لے کر احتجاج کرنا پڑ رہا ہے۔ ترنمول کانگریس کے کارکنان اور پولیس ان احتجاج کر رہے ٹیچروں کو پریشان کر رہے ہیں جس طرح سے دہلی میں احتجاج کرنے والے کسانوں کے ساتھ مودی حکومت ناروا سلوک کر رہی ہے وہی کام یہاں ممتا بنرجی کر رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایک طرف بی جے پی آسام میں اعلانیہ طور پر مدرسوں کو بند کر رہی ہیں تو یہاں بنگال میں ممتا بنرجی خفیہ طور پر مدرسہ تعلیم کو برباد کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اقلیتوں کو تعلیم حاصل کرنے کا حق ہے لیکن ان کی حکومت میں اقلیتوں کے تعلیمی ادارے جیسے ملی الامین کالج، ہگلی مدرسہ جیسے ادارے بند ہو رہے ہیں۔

ان ایڈیڈ مدارس میں بچوں کو مڈ ڈے میل نہیں دیا جارہا ہے ان کو یونیفارم اور کتابیں نہیں دی جا رہی ہیں جس کا ان کو دستور نے حق دیا ہے،لیکن ان کے دستوری حقوق سے ان کو محروم کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'آئندہ 11 فروری کو بے روزگاری اور تعلیمی نظام میں بہتری لانے کے مطالبہ پر ریاستی حکومت کے خلاف سی پی آئی ایم کی طلبا یونین نے پولیس انتظامیہ سے احتجاجی ریلی نکالنے کی اجازت مانگی تو پولس بہانے کرتی رہی، لیکن جب طلبہ نے اعلان کیا کہ وہ ہر حال میں ریلی نکالیں گے تب جاکر پولیس نے اجازت دی۔

مزید پڑھیں: چمڑہ صنعت کی ترقی کے لیے نئے پلانٹ کا افتتاح

انہوں نے کہاکہ مرکز کی بے جی پی اور بنگال کی ترنمول کانگریس حکومت دونوں حق کی آواز کو دبانے کی کوشش کر رہی ہیں دونوں میں کوئی فرق نہیں ہے۔

ریاست مغربی بنگال میں سی پی آئی ایم کے رہنما محمد سلیم نے ممتا حکومت پر یہ الزام عائد کیا کہ 'بے روزگار نوجوان، ان ایڈیڈ مدرسہ ٹیچرز ریاستی حکومت سے کئی برسوں سے جائز مطالبات کر رہے ہیں لیکن انہیں ممتا حکومت مسلسل نظر انداز کر رہی ہے اور نہ ہی انہیں احتجاج کرنے کی اجازت دی جا رہی ہے۔

ممتا حکومت بی جے پی کے نقش قدم پر گامزن

ان اساتذہ کو ہائی کورٹ سے اجازت لے کر احتجاج کرنا پڑ رہا ہے۔ ترنمول کانگریس کے کارکنان اور پولیس ان احتجاج کر رہے ٹیچروں کو پریشان کر رہے ہیں جس طرح سے دہلی میں احتجاج کرنے والے کسانوں کے ساتھ مودی حکومت ناروا سلوک کر رہی ہے وہی کام یہاں ممتا بنرجی کر رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایک طرف بی جے پی آسام میں اعلانیہ طور پر مدرسوں کو بند کر رہی ہیں تو یہاں بنگال میں ممتا بنرجی خفیہ طور پر مدرسہ تعلیم کو برباد کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اقلیتوں کو تعلیم حاصل کرنے کا حق ہے لیکن ان کی حکومت میں اقلیتوں کے تعلیمی ادارے جیسے ملی الامین کالج، ہگلی مدرسہ جیسے ادارے بند ہو رہے ہیں۔

ان ایڈیڈ مدارس میں بچوں کو مڈ ڈے میل نہیں دیا جارہا ہے ان کو یونیفارم اور کتابیں نہیں دی جا رہی ہیں جس کا ان کو دستور نے حق دیا ہے،لیکن ان کے دستوری حقوق سے ان کو محروم کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'آئندہ 11 فروری کو بے روزگاری اور تعلیمی نظام میں بہتری لانے کے مطالبہ پر ریاستی حکومت کے خلاف سی پی آئی ایم کی طلبا یونین نے پولیس انتظامیہ سے احتجاجی ریلی نکالنے کی اجازت مانگی تو پولس بہانے کرتی رہی، لیکن جب طلبہ نے اعلان کیا کہ وہ ہر حال میں ریلی نکالیں گے تب جاکر پولیس نے اجازت دی۔

مزید پڑھیں: چمڑہ صنعت کی ترقی کے لیے نئے پلانٹ کا افتتاح

انہوں نے کہاکہ مرکز کی بے جی پی اور بنگال کی ترنمول کانگریس حکومت دونوں حق کی آواز کو دبانے کی کوشش کر رہی ہیں دونوں میں کوئی فرق نہیں ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.