ہگلی ضلع کے شری رام پور میں واقع انڈیا جوٹ مل کے ٹیکسٹائل یونٹ بند ہونے سے تقریباً سینکڑوں مزدور بے روزگار ہو گئے۔ مزدوروں کے بے روزگار ہونے پر سیاست شروع ہو گئی ہے۔
ملک کی دوسری ریاستوں کی طرح مغربی بنگال میں بھی کورونا کی دوسری لہر کا قہر جاری ہے۔ روزانہ سینکڑوں لوگوں کی موت ہو رہی ہے۔
ریاستی حکومت کی تمام تر کوششوں کے باوجود کورونا وائرس کی رفتار کم نہیں ہو پائی ہے جس کے سبب معیشت پوری طرح سے تباہ و برباد ہو کر رہ گئی ہے۔
تباہ معیشت کے درمیان مغربی بنگال یک بعد دیگرے کارخانوں کے بند ہونے کا سلسلہ جاری ہے جس سے بے روزگاری میں اضافہ ہونے کا خدشہ ہے۔
اسی درمیان ہگلی ضلع کے شری رام پور میں واقع انڈیا جوٹ مل کے ٹیکسٹائل یونٹ بند ہونے سے تقریباً سینکڑوں مزدور بے روزگار ہو گئے۔
آج دن میں جوٹ مل کے گیٹ پر ورک آف سسپنشن کا نوٹس لگا دیا گیا. مزدور نوٹس دیکھ رہ گئے۔ اس کے بعد مزدوروں نے احتجاج شروع کر دیا.
اے آئی این ٹی سی یو کے رہنما سنتوش کمار سنگھ نے کہا کہ تہوار سے عین قبل مل کو بند کرنے کا فیصلہ افسوسناک ہے. اس سے سینکڑوں مزدوروں کی پریشانیاں بڑھ جائے گی.
انہوں نے کہا کہ سیاست کی وجہ سے ہی انڈیا جوٹ مل کے ٹیکسٹائل یونٹ کو بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے. یہ ایک سیاسی داؤ پیچ سے زیادہ کچھ بھی نہیں ہے.
دوسری طرف مزدوروں کا کہنا ہے کہ یونٹ بند کرنے کی کوئی ٹھوس وجہ نہیں بتائی گئی ہے. مل انتظامیہ کسی بھی سوال کا جواب دینے کے لئے تیار نہیں ہے.