ETV Bharat / city

Protests erupt in Kolkata: انیس کا قتل، طلبا تنظیموں کا کولکاتا میں احتجاج - طلباء تنظیموں کا انیس کے قتل کے خلاف کولکاتا میں احتجاج

سی اے اے اور دیگر تحریک میں متحرک رہنے والے عالیہ یونیورسٹیے کے طالب علم انیس خان کے قتل کے خلاف کولکاتا میں کئی طلباء تنظیموں نے حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا، ساتھ ہی اس کی اعلی تحقیقات کا مطالبہ کیا Student organizations protest against the murder of Alia University student۔

Student organizations protest in Kolkata against the killing of Anis
Student organizations protest in Kolkata against the killing of Anis
author img

By

Published : Feb 22, 2022, 10:41 AM IST

Updated : Feb 22, 2022, 12:44 PM IST

عالیہ یونیورسٹی کے طالب علم انیس خان کے بہیمانہ قتل کے خلاف کولکاتا کے سڑکوں پر عالیہ یونیورسٹی کے طالب علموں کی جانب سے لگاتار مظاہرے کئے جا رہے ہیں۔"انیس کا خون رائیگاں نہیں جائے گا" نعرے یونیورسٹی کے طالب علموں نے لگائے۔ اس کے علاوہ دھرمتلہ سے مہاجتی سدن تک بایاں محاذ کے طلباء تنظیموں کی جانب سے احتجاجی ریلی نکالی گئی۔انیس کے قتل کے لئے بایاں بازو حامیوں نے موجودہ حکومت کو زمہ دار ٹہرایا ہے۔ آئندہ 22 فروری کو انیس کے قتل کے خلاف مختلف طلباء تنظیموں نے اسٹیٹ سیکریٹریٹ نبنو مارچ کا اعلان کیا ہے Student Union Protest Against Anis Murder۔

ویڈیو دیکھیے۔
عالیہ یونیورسٹی کے طالب علم انیس خان کے بہیمانہ قتل کے خلاف بنگال کی طلباء تنظیموں کی جانب سے لگاتار احتجاج و مظاہرہ جاری ہے۔ عالیہ یونیورسٹی کے طلباء انیس خان کے قتل کے خلاف سڑکوں پر اتر آئیں ہیں اور عالیہ یونیورسٹی کیمپس میں بھی لگاتار مظاہرے جاری ہیں Student organizations protest against the murder of Alia University student۔
Student organizations protest in Kolkata against the killing of Anis
اپنے ساتھی کے قتل کے خلاف عالیہ یونیورسٹی کے طلاب علم کا احتجاج

کولکاتا کی سڑکوں پر انیس خان کے قتل کے خلاف لگاتار احتجاج جاری ہے۔ انیس خان کا قتل کا معاملہ اب طول پکڑتا جا ریا ہے۔

اس معاملے کی جانچ کے لئے ریاستی حکومت نے ایس آئی ٹی تشکیل دی ہے جبکہ مقتول انیس خان کے والد سالم خان سی بی آئی جانچ کے مطالبے پر بضد ہیں اور اس کے لئے انہوں نے عدالت جانے کا اعلان کیا ہے۔ عالیہ یونیورسٹی کے طلباء کی جانب سے روزانہ کولکاتا کے پارک سرکس میں احتجاج کیا جا رہا ہے۔

Student organizations protest in Kolkata against the killing of Anis
اپنے ساتھی کے قتل کے خلاف عالیہ یونیورسٹی کے طلاب علم کا احتجاج

وہیں مختلف طلباء تنظیموں کی جانب سے بھی لگاتار احتجاج و مظاہرے ہو رہے ہیں۔ مختلف طلباء تنظیموں کی جانب سے انیس خان کے قتل کے خلاف آج دھرمتلہ سے مہاجتی سدن تک احتجاجی ریلی نکالی گئی جس میں سینکڑوں افراد نے دھرمتلہ سے مہاجتی سدن تک مارچ کیا اور ریاستی حکومت سے انیس خان کے قتل کی سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کیا۔

Student organizations protest in Kolkata against the killing of Anis
سی پی آئی ایم کی نوجوان رہنما دیپ سیتا دھار

اس سلسلے میں سی پی آئی ایم کی نوجوان رہنما دیپ سیتا دھار نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ انیس خان نے کچھ دنوں قبل ہی آمتہ تھانہ کو تحریری طور پر آگاہ کیا تھا کہ مقامی ترنمول کانگریس کے لیڈر ان کو دھمکیاں دے رہے ہیں ان کی جان کو خطرہ ہے لیکن اس کے باوجود پولس نے اس سلسلے میں کچھ نہیں کیا۔ انیس خان کے گھر پر حملہ کیا گیا لیکن اس کے بعد بھی پولس نے ان کو تحفظ فراہم نہیں کیا۔ اس کے بعد نصف رات میں بغیر کسی وارنٹ کے پولیس ان کے گھر میں داخل ہوتے ہیں اور پھر کچھ دیر بعد انیس کی لاش ملی اس سے صاف لگتا ہے کہ اس میں پولس ملوث ہے۔ تین دن ہوگئے لیکن ابھی تک کچھ معلوم نہیں کہ وہ کون لوگ ہیں ان کے پاس ہتھیار کہاں سے آئے؟ وزیر اعلی ممتا بنرجی اعلان کرتی ہیں کہ ایس آئی ٹی بنائی گئی ہے اس سے کچھ ہونے والا نہیں ہے۔ اس سے قبل بھی ایس آئی ٹی سدیپتو اور گپتا اور مردل مترا کے وقت بنی تھی، کتنے لوگ جیل کے اندر ہے؟ یہ سب دھوکہ ہے اس میں وہاں کے مقامی ترنمول کانگریس رہنما اور پولس دونوں ملوث ہیں۔ اس کے ساتھ ایسا اس لئے ہوا کیوں کہ وہ آواز اٹھاتا تھا۔ وہ ممتا بنرجی کے خلاف بات کرتا تھا بی جے پی کے خلاف بات کرتا تھا وہ غلط کے خلاف بولتا تھا ۔

مزید پڑھیں:


عالیہ یونیورسٹی کے طالب علم منصور حبیب اللہ نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ انیس خان عالیہ یونیورسٹی میں جاری 120 دنوں کی تحریک کا اہم چہرہ تھا۔ اس کے علاوہ بھی کئی تحریکوں میں وہ پیش پیش رہا۔ اس کا قتل کیا گیا تاکہ وہ اس طرح کی تحریکیں ختم ہو جائے ہم سڑکوں پر انیس کو انصاف دلانے کے لئے اترے ہیں اور ہم اس معاملے کی ایک غیر جانبدارانہ جانچ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

عالیہ یونیورسٹی کے طالب علم انیس خان کے بہیمانہ قتل کے خلاف کولکاتا کے سڑکوں پر عالیہ یونیورسٹی کے طالب علموں کی جانب سے لگاتار مظاہرے کئے جا رہے ہیں۔"انیس کا خون رائیگاں نہیں جائے گا" نعرے یونیورسٹی کے طالب علموں نے لگائے۔ اس کے علاوہ دھرمتلہ سے مہاجتی سدن تک بایاں محاذ کے طلباء تنظیموں کی جانب سے احتجاجی ریلی نکالی گئی۔انیس کے قتل کے لئے بایاں بازو حامیوں نے موجودہ حکومت کو زمہ دار ٹہرایا ہے۔ آئندہ 22 فروری کو انیس کے قتل کے خلاف مختلف طلباء تنظیموں نے اسٹیٹ سیکریٹریٹ نبنو مارچ کا اعلان کیا ہے Student Union Protest Against Anis Murder۔

ویڈیو دیکھیے۔
عالیہ یونیورسٹی کے طالب علم انیس خان کے بہیمانہ قتل کے خلاف بنگال کی طلباء تنظیموں کی جانب سے لگاتار احتجاج و مظاہرہ جاری ہے۔ عالیہ یونیورسٹی کے طلباء انیس خان کے قتل کے خلاف سڑکوں پر اتر آئیں ہیں اور عالیہ یونیورسٹی کیمپس میں بھی لگاتار مظاہرے جاری ہیں Student organizations protest against the murder of Alia University student۔
Student organizations protest in Kolkata against the killing of Anis
اپنے ساتھی کے قتل کے خلاف عالیہ یونیورسٹی کے طلاب علم کا احتجاج

کولکاتا کی سڑکوں پر انیس خان کے قتل کے خلاف لگاتار احتجاج جاری ہے۔ انیس خان کا قتل کا معاملہ اب طول پکڑتا جا ریا ہے۔

اس معاملے کی جانچ کے لئے ریاستی حکومت نے ایس آئی ٹی تشکیل دی ہے جبکہ مقتول انیس خان کے والد سالم خان سی بی آئی جانچ کے مطالبے پر بضد ہیں اور اس کے لئے انہوں نے عدالت جانے کا اعلان کیا ہے۔ عالیہ یونیورسٹی کے طلباء کی جانب سے روزانہ کولکاتا کے پارک سرکس میں احتجاج کیا جا رہا ہے۔

Student organizations protest in Kolkata against the killing of Anis
اپنے ساتھی کے قتل کے خلاف عالیہ یونیورسٹی کے طلاب علم کا احتجاج

وہیں مختلف طلباء تنظیموں کی جانب سے بھی لگاتار احتجاج و مظاہرے ہو رہے ہیں۔ مختلف طلباء تنظیموں کی جانب سے انیس خان کے قتل کے خلاف آج دھرمتلہ سے مہاجتی سدن تک احتجاجی ریلی نکالی گئی جس میں سینکڑوں افراد نے دھرمتلہ سے مہاجتی سدن تک مارچ کیا اور ریاستی حکومت سے انیس خان کے قتل کی سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کیا۔

Student organizations protest in Kolkata against the killing of Anis
سی پی آئی ایم کی نوجوان رہنما دیپ سیتا دھار

اس سلسلے میں سی پی آئی ایم کی نوجوان رہنما دیپ سیتا دھار نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ انیس خان نے کچھ دنوں قبل ہی آمتہ تھانہ کو تحریری طور پر آگاہ کیا تھا کہ مقامی ترنمول کانگریس کے لیڈر ان کو دھمکیاں دے رہے ہیں ان کی جان کو خطرہ ہے لیکن اس کے باوجود پولس نے اس سلسلے میں کچھ نہیں کیا۔ انیس خان کے گھر پر حملہ کیا گیا لیکن اس کے بعد بھی پولس نے ان کو تحفظ فراہم نہیں کیا۔ اس کے بعد نصف رات میں بغیر کسی وارنٹ کے پولیس ان کے گھر میں داخل ہوتے ہیں اور پھر کچھ دیر بعد انیس کی لاش ملی اس سے صاف لگتا ہے کہ اس میں پولس ملوث ہے۔ تین دن ہوگئے لیکن ابھی تک کچھ معلوم نہیں کہ وہ کون لوگ ہیں ان کے پاس ہتھیار کہاں سے آئے؟ وزیر اعلی ممتا بنرجی اعلان کرتی ہیں کہ ایس آئی ٹی بنائی گئی ہے اس سے کچھ ہونے والا نہیں ہے۔ اس سے قبل بھی ایس آئی ٹی سدیپتو اور گپتا اور مردل مترا کے وقت بنی تھی، کتنے لوگ جیل کے اندر ہے؟ یہ سب دھوکہ ہے اس میں وہاں کے مقامی ترنمول کانگریس رہنما اور پولس دونوں ملوث ہیں۔ اس کے ساتھ ایسا اس لئے ہوا کیوں کہ وہ آواز اٹھاتا تھا۔ وہ ممتا بنرجی کے خلاف بات کرتا تھا بی جے پی کے خلاف بات کرتا تھا وہ غلط کے خلاف بولتا تھا ۔

مزید پڑھیں:


عالیہ یونیورسٹی کے طالب علم منصور حبیب اللہ نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ انیس خان عالیہ یونیورسٹی میں جاری 120 دنوں کی تحریک کا اہم چہرہ تھا۔ اس کے علاوہ بھی کئی تحریکوں میں وہ پیش پیش رہا۔ اس کا قتل کیا گیا تاکہ وہ اس طرح کی تحریکیں ختم ہو جائے ہم سڑکوں پر انیس کو انصاف دلانے کے لئے اترے ہیں اور ہم اس معاملے کی ایک غیر جانبدارانہ جانچ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

Last Updated : Feb 22, 2022, 12:44 PM IST

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.