ریاست مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا سمیت مٹیابرج اور ہگلی علاقے میں شیعہ مسلم کی بڑی آبادی موجود ہے۔ہگلی میں موجود تاریخی امام بارگاہ کے علاوہ کولکاتا میں بھی کئی امام بارگاہیں موجود ہیں۔اودھ کے آخری تاجدار واجد علی شاہ نے کولکاتا کے مٹیابرج اپنا مسکن بنایا تھا۔
واجد علی شاہ نے کولکاتا میں ہی ایک چھوٹا لکھنؤ بنا یا تھا۔انہوں مٹیابرج میں ایک امام بارگاہ تعمیر کرائی تھی۔جو آج بھی قائم ہے۔ مٹیا برج میں بڑے پیمانے پر عزاداری کا اہتمام کیا جاتا ہے۔اس کے علاوہ مرکزی کولکاتا میں بنیا پوکھر میں بی بی انارو امام بارگاہ اور زکریا اسٹریٹ کے گول کوٹھی میں بھی عزاداری کا اہتمام ہوتا ہے۔
محرم کے سلسلے میں ابھی ریاستی حکومت کی جانب سے کوئی گائیڈ لائن جاری نہیں کی گئی ہے۔جس کے نتیجے میں کولکاتا کی شیعہ برادری نے کورونا وائرس کے خطرات کو دیکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا ہے کہ اس بار جلوس کا اہتمام نہیں کیا جائے گا۔اگر حکومت کی طرف سے کوئی گائیڈ لائن جاری کی جاتی ہے تو اس پر عمل کیا جائے گا۔دوسری جانب کولکاتا کے شیعہ علماء نے حکومت کی طرف سے گائیڈ لائن کے مطابق محرم کا اہتمام کرنے کی اپیل کی ہے۔
کولکاتا کے بصراوی مسجد و امام جمعہ سید حسن مہدی زیدی نے ای ٹی وی بھارت سے کہا کہ محرم کا پیغام انسانیت کا پیغام دیتا ہے۔اس بار بھی عزادری ماتم ہوں گے لیکن جس طرح سے ہوتے ہیں ویسے نہیں بلکہ محدود طور پر ہونگے۔کیونکہ ہمیں جن خطرات کا سامنا ہے ایسے میں کسی طرح کی بھیڑ لگانا صحیح نہیں ہے۔
مزید پڑھیں:
محرم الحرام کے لئے جاری گائیڈ لائن غیر آئینی: مولانا کلب جواد
انہوں نے کہاکہ'اس بار امام بارگاہ کے اندر ہی محدود لوگ عزادری کا اہتمام کریں بقیہ لوگوں سے اپیل ہے کہ اپنے گھروں میں ہی عزاداری کا اہتمام کریں۔علماء کے فرمان پر عمل کریں حکومت کی گائیڈ لائن کا خیال رکھیں تمام احتیاط کو مد نظر رکھتے ہوئے عزادری کا اہتمام کریں۔