ریاست میں گزرتے وقت کے ساتھ کورونا کی دوسری لہر بھیانک شکل اختیار کرتی جارہی ہے۔ حالات انتہائی تشویشناک ہوتے جارہے ہیں۔ ریاست میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران تقریباً 17 ہزار نئے کیسز اور 70 اموات درج کی گئیں۔
کورونا کی دوسری لہر بھیانک رخ اختیار کرنے کے باوجود ریاست میں سیاسی سرگرمیاں جاری ہیں اور عام لوگ بھی کورونا گائیڈ لائن سے متعلق غیرسنجیدہ نظر آرہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق شمالی 24 پرگنہ کے سالٹ لیک میں واقع آمری اسپتال میں کورونا کے ماہر ڈاکٹر سی جی بھٹا چاریہ کی کووڈ انفیکشن سے موت ہو گئی۔ ڈاکٹر سی جی بھٹاچاریہ کو گزشتہ روز سانس لینے میں تکلیف کی شکایت پر آمری اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔
دوسری طرف بردوان ضلع کے آسنسول ضلع اسپتال کے تجربہ کار ڈاکٹر الوک مکھرجی کی کورونا وائرس کے سبب موت ہو گئی۔ ڈاکٹر الوک مکھرجی کو بخار اور سانس لینے کی تکلیف کے بعد ایک پرائیویٹ اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا جہاں وہ 6 دنوں تک زیرعلاج تھے۔ مغربی بنگال میں کورونا کی دوسری لہر کے دوران ابھی تک تین ڈاکٹرز کی موت ہوئی ہے۔
ڈاکٹرز کی اموات پر ویسٹ بنگال ڈاکٹرز فورم نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کو کورونا وائرس کے خلاف لڑنے والے ڈاکٹرز اور ان کے خاندان کے لیے خصوصی پیکیج کا اعلان کرنا چاہیے۔