مغربی بنگال میں آئندہ برس منعقد ہونے والے اسمبلی انتخابات کے مدنظر بی جے پی کے تمام اعلی رہنماؤں کا مغربی بنگال کے دورے پر آنے کا سلسلہ جاری ہے، پہلے بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا، اس کے بعد وزیر داخلہ امت شاہ، اب سخت نظریے کی حامل ہندو تنظیم آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت یفتے کو کولکاتا پہنچیں گے۔
موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے آر ایس ایس کے سربراہ کے دورے کو لے کر بنگال کو بڑی اہمیت دی جا رہی ہے، اس پر سیاسی جماعتوں کے ساتھ ساتھ عام لوگوں نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت متعدد منصوبوں کو لے کر کولکاتا پہنچیں گے جہاں تنظیم کے ساتھ ساتھ سیاسی جلسے کو بھی خطاب کریں گے، آر ایس ایس کے سربراہ اپنے دو روزہ مغربی بنگال دورے کے پہلے دن صرف آر ایس ایس تنظیم کے پرچارک سمیت دوسرے عہدیداران سے ملاقات کے دوران ریاست میں تنظیم کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کریں گے۔
آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت اپنے دورے کے دوسرے دن بھارتیہ جنتا پارٹی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش سے ملاقات کریں گے، اس کے علاوہ آر ایس ایس کے سربراہ کی وشو ہندو پریشد بجرنگ دل اور بی جے پی کے ریاستی جنرل سکریٹری امت چکرورتی کے ساتھ ملاقات متوقع ہے۔
آر ایس ایس (مغربی بنگال ) کے جنرل سکریٹری کا کہنا ہے کہ آر ایس ایس سربراہ موہن جی تنظیم کے پرچار اور اس سے منسلک لوگوں سے ملاقات کرنے کے لیے ہی مغربی بنگال کے دورے پر آ رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان کے دورے کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش نہ کی جائے، اس دوران اگر سیاسی رہنما سنگھ پردھان سے ملاقات کرنے کے لیے آجائے تو ملنے سے انکار نہیں کیا جا سکتا ہے۔