مغربی بنگال حکومت کی جانب سے کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز پر قابو پانے کے لیے ریاست میں سخت لاک ڈاؤن جاری ہے، لاک ڈاؤن کا آج ایک ہفتہ مکمل ہوگیا ہے۔ بنگال میں مکل لاک ڈاؤن 16 مئی سے 30 مئی تک جاری رہے گا، گزشتہ مرتبہ کے مقابلے اس مرتبہ لاک ڈاؤن اور کورونا گائیڈ کے تحت پابندیاں زیادہ سخت ہیں۔
دارالحکومت اور اس کے اطراف کے اضلاع می سڑکیں بالکل ویران ہیں، ضرورت کے مطابق ہی لوگ اپنے اپنے گھروں سے باہر نکلنے کو پہلی ترجیح دیتے ہیں۔ ریاستی حکومت اور محکمہ صحت کی سخت ہدایت پر عام لوگوں کی سختی سے عمل کی وجہ سے حالات میں تیزی سے بہتری آنے لگی ہے۔
تشفی بخش بات یہ ہے کہ لاک ڈاؤن کے ایک ہفتے کے اندر ہی کورونا وائرس کی دوسری لہر کی تیز رفتار سست پڑنے لگی ہے، یومیہ کیسز میں بھی نمایاں کمی آئی ہے۔ مغربی بنگال میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے 18 ہزار 421 نئے کیسز کی تصدیق ہوئی ہے، لگاتار دوسرا دن ہے جب ساڑھے 18 ہزار سے بھی کم کیسز سامنے آئے ہیں۔
کورونا کے نئے کیسز کے مقابلے صحتیاب ہونے والوں کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے جو اس بیماری کے خلاف لڑائی میں ایک مثبت پہلو ہے، ریاست میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 156 لوگوں کی موت ہوئی ہے، گزشتہ کل کے مقابلے محض دو زیادہ ہے۔
مغربی بنگال کی حکومت نے کورونا کے کیسز میں کمی اور حالات میں بہتری آنے کے بعد لاک ڈاؤن میں توسیع کرنے کا مثبت اشارہ دے دیا ہے، لیکن اس مرتبہ پابندیوں میں نرمی کئے جانے کا امکان ہے، کورونا وائرس کی دوسری لہر کے چین کو توڑنے کے لیے لاک ڈاؤن میں توسیع کی جا سکتی ہے،
مغربی بنگال میں کورونا وائرس کے مریضوں کی کل تعداد بارہ لاکھ، 59 ہزار کے قریب پہنچ چکی ہے جبکہ اس بیماری سے اب اب تک 14 ہزار 239 لوگوں کی موت ہوئی ہے.