ETV Bharat / city

ملی الامین کالج کی طالبات کا احتجاج تیسرے روز بھی جاری

ملی الامین گرلز کالج کی طالبات گزشتہ تین روز سے اپنے حقوق کے لیے کالج کے سامنے سڑکوں پر ہی احتجاج کررہی ہیں، لیکن دھرنے پر بیٹھی طالبات سے ملنے کے لیے حکومت کی طرف سے کوئی نمائندہ نہیں آیا ہے، اور نہ ہی کالج کی انتظامیہ کمیٹی اور ٹیچر انچارج کی طرف سے کوئی رد عمل سامنے آیا ہے۔

protest of the students of milli al amin college continued for third day
ملی الامین کالج کی طالبات کا احتجاج تیسرے روز بھی جاری
author img

By

Published : Nov 30, 2020, 10:35 PM IST

ملی الامین کالج کی طالبات تین دن سے کالج کے سامنے دھرنے پر بیٹھی ہوئی ہیں، اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے ملی الامین کالج بچاؤ کمیٹی کے رکن ڈاکٹر فواد حلیم نے کہا کہ موجودہ حکومت کی جانب 2015 میں کالج کے اقلیتی کردار کو ختم کیے جانے کے بعد سے ہی کالج میں مسائل پیدا ہونے شروع ہوئے تھے۔

ملی الامین کالج کی طالبات کا احتجاج تیسرے روز بھی جاری

اس کے بعد سے ہی کالج کی انتظامیہ کمیٹی اور حکومت کے درمیان جاری تنازعہ کی وجہ سے کالج کا تعلیمی ماحول بری طرح متاثر ہوا، 2017 میں داخلے کا سلسلہ بھی بند ہوا، ملی الامین کالج بچاؤ کمیٹی کی تحریک کے بعد 2018 میں ایک بار پھر داخلے کا سلسلہ شروع ہوا، لیکن کالج کی انتظامیہ اور حکومت کی طرف سنجیدگی سے کالج کے مسائل کے حل کے لیے کوشش نہیں کی گئی، جس کا نتیجہ ہے کہ آج کالج کی بچیوں کو راستے پر بیٹھنے پر مجبور ہونا پڑا۔

دھرنے پر بیٹھی طالبات کا کہنا ہے کہ وہ وزیراعلیٰ ممتا بنرجی سے مدد کی اپیل کرتی ہیں، گزشتہ تین دنوں سے ہم دھرنے پر بیٹھے ہوئے ہیں لیکن اب تک حکومت کی طرف سے کوئی بھی ہم سے بات کرنے نہیں آیا ہے، اگر ہمارے مسئلے کا حل نہیں نکالا گیا تو ہم اسی طرح دھرنا جاری رکھیں گے، ہماری اس حالت کے لیے کالج انتظامیہ کمیٹی، ٹیچر اور حکومت سب ذمہ دار ہیں۔

دوسری جانب کالج کی سابق ٹیچر انچارج بیشاکھی بنرجی کا کہنا ہے کہ ٹیچر انچارج کی معیاد ختم ہو چکی ہے، اسی لیے وہ کام نہیں کر سکتی ہیں اگر انتظامیہ کمیٹی مجھے یہ اختیار دیتی ہے تو وہ کام کرنے لے لیے راضی ہیں۔

طالبات کی تحریک کو حمایت کرتے ہوئے کولکاتا کے وکلاء کی ایک ٹیم نے ان کی قانونی مدد کرنے کا اعلان کیا ہے، آئندہ کل طالبات کی جانب سے کلکتہ ہائی کورٹ میں معاملہ دائر کیا جائے گا۔

وکلاء کی ٹیم کے رکن نفیر الاسلام نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ طالبات کے ساتھ جس طرح کا رویہ اختیار کیا گیا ہے، ان کو ہر طرف بے یار و مدد گار چھوڑ دیا گیا ہے، ایسے میں ہم نے ان کی مدد کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور کلکتہ ہائی کورٹ میں آئندہ کل اپیل دائر کرنے والے ہیں، جس میں ہم نے موجودہ حکومت، کالج کی انتظامیہ کمیٹی، سابق ٹیچر انچارج بیشاکھی بنرجی، محکمہ تعلیم سب کو فریق بنایا ہے اور ہم طالبات کے حق دلانے کے لیے یہ لڑائی جاری رکھنے والے ہیں۔

واضح رہے کہ کالج میں سال اول اور دوئم کے امتحانات ہونے والے ہیں، لیکن کالج بند ہے نہ ٹیچر ہی آ رہے ہیں اور نہ ہی غیر تدریسی عملہ کالج آ رہا ہے، کالج بند ہونے کی وجہ سے طالبات امتحانات کے لیے فارم داخل نہیں کر پا رہی ہیں، کالج کا ویب پورٹل بھی بند ہے جس کی وجہ سے طالبات کے داخلے کی کاروائی آگے نہیں بڑھ پا رہی ہے۔

ملی الامین کالج کی طالبات تین دن سے کالج کے سامنے دھرنے پر بیٹھی ہوئی ہیں، اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے ملی الامین کالج بچاؤ کمیٹی کے رکن ڈاکٹر فواد حلیم نے کہا کہ موجودہ حکومت کی جانب 2015 میں کالج کے اقلیتی کردار کو ختم کیے جانے کے بعد سے ہی کالج میں مسائل پیدا ہونے شروع ہوئے تھے۔

ملی الامین کالج کی طالبات کا احتجاج تیسرے روز بھی جاری

اس کے بعد سے ہی کالج کی انتظامیہ کمیٹی اور حکومت کے درمیان جاری تنازعہ کی وجہ سے کالج کا تعلیمی ماحول بری طرح متاثر ہوا، 2017 میں داخلے کا سلسلہ بھی بند ہوا، ملی الامین کالج بچاؤ کمیٹی کی تحریک کے بعد 2018 میں ایک بار پھر داخلے کا سلسلہ شروع ہوا، لیکن کالج کی انتظامیہ اور حکومت کی طرف سنجیدگی سے کالج کے مسائل کے حل کے لیے کوشش نہیں کی گئی، جس کا نتیجہ ہے کہ آج کالج کی بچیوں کو راستے پر بیٹھنے پر مجبور ہونا پڑا۔

دھرنے پر بیٹھی طالبات کا کہنا ہے کہ وہ وزیراعلیٰ ممتا بنرجی سے مدد کی اپیل کرتی ہیں، گزشتہ تین دنوں سے ہم دھرنے پر بیٹھے ہوئے ہیں لیکن اب تک حکومت کی طرف سے کوئی بھی ہم سے بات کرنے نہیں آیا ہے، اگر ہمارے مسئلے کا حل نہیں نکالا گیا تو ہم اسی طرح دھرنا جاری رکھیں گے، ہماری اس حالت کے لیے کالج انتظامیہ کمیٹی، ٹیچر اور حکومت سب ذمہ دار ہیں۔

دوسری جانب کالج کی سابق ٹیچر انچارج بیشاکھی بنرجی کا کہنا ہے کہ ٹیچر انچارج کی معیاد ختم ہو چکی ہے، اسی لیے وہ کام نہیں کر سکتی ہیں اگر انتظامیہ کمیٹی مجھے یہ اختیار دیتی ہے تو وہ کام کرنے لے لیے راضی ہیں۔

طالبات کی تحریک کو حمایت کرتے ہوئے کولکاتا کے وکلاء کی ایک ٹیم نے ان کی قانونی مدد کرنے کا اعلان کیا ہے، آئندہ کل طالبات کی جانب سے کلکتہ ہائی کورٹ میں معاملہ دائر کیا جائے گا۔

وکلاء کی ٹیم کے رکن نفیر الاسلام نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ طالبات کے ساتھ جس طرح کا رویہ اختیار کیا گیا ہے، ان کو ہر طرف بے یار و مدد گار چھوڑ دیا گیا ہے، ایسے میں ہم نے ان کی مدد کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور کلکتہ ہائی کورٹ میں آئندہ کل اپیل دائر کرنے والے ہیں، جس میں ہم نے موجودہ حکومت، کالج کی انتظامیہ کمیٹی، سابق ٹیچر انچارج بیشاکھی بنرجی، محکمہ تعلیم سب کو فریق بنایا ہے اور ہم طالبات کے حق دلانے کے لیے یہ لڑائی جاری رکھنے والے ہیں۔

واضح رہے کہ کالج میں سال اول اور دوئم کے امتحانات ہونے والے ہیں، لیکن کالج بند ہے نہ ٹیچر ہی آ رہے ہیں اور نہ ہی غیر تدریسی عملہ کالج آ رہا ہے، کالج بند ہونے کی وجہ سے طالبات امتحانات کے لیے فارم داخل نہیں کر پا رہی ہیں، کالج کا ویب پورٹل بھی بند ہے جس کی وجہ سے طالبات کے داخلے کی کاروائی آگے نہیں بڑھ پا رہی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.