مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا سمیت تمام اضلاع میں بائیں محاذ کی تنظیم ڈی وائی ایف آئی اور ایس ایف آئی نے اپنے کارکن کی موت کے خلاف تھانے کا گھیراؤ کیا۔ اس موقع پر بائیں محاذ کے حامی تھانے کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے گھنٹوں تک دھرنے پر بیٹھے رہے۔
ڈی وائی ایف آئی کارکن کی موت کے خلاف تھانہ گھیراؤ مہم مظاہرین نے ڈی وائی ایف آئی کے کارکن کی موت میں ملوث پولیس اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ بائیں محاذ کے حامیوں نے تھانے کے گھیراؤ کے دوران پولیس اہلکاروں کے پتلے بھی نذر آتش کیے۔ڈی وائی ایف آئی کارکن کی موت کے خلاف تھانہ گھیراؤ مہم بائیں محاذ کی قومی سطح کی رہنما گارگی چٹرجی نے کہا کہ' گذشتہ 11 فروری کو سکریٹریٹ بلڈنگ نبنو کے سامنے پر امن احتجاج کرنے والوں پر لاٹھی چارج کیا تھا جو سراسر غلط ہے۔ انہوں نے کہا کہ'پولیس لاٹھی چارج کے دوران معید الاسلام کی موت ہوئی ہے پولیس انتظامیہ اس پر پردہ ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے'۔ڈی وائی ایف آئی کارکن کی موت کے خلاف تھانہ گھیراؤ مہم بائیں محاذ کی خاتون رہنما کا کہنا ہے کہ' ڈی وائی ایف آئی کے کارکن کی موت کے معاملے میں ملوث افراد کے خلاف جب تک کارروائی نہیں کی جاتی ہے اس وقت تک احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا۔مزید پڑھیں: مودی حکومت مغربی بنگال کی شیرنی سے خوفزدہ ہے : شیوسینا
واضح رہے کہ گزشتہ 11 فروری کو سکریٹریٹ بلڈنگ نبنو گھیراؤ کے دوران بائیں محاذ کی تنظیم ڈی وائی ایف آئی اور ایس ایف آئی کے حامیوں اور پولیس اہلکاروں کے درمیان جھڑپوں میں سینکڑوں افراد زخمی ہوئے تھے۔پولیس نے حالات پر قابو پانے کے لئے لاٹھی چارج کیا جس کے نتیجے میں معیدالاسلام ڈی وائی ایف آئی کارکن شدید طور پر زخمی ہو گئے تھے۔ جس کے چار دنوں کے بعد ڈی وائی ایف آئی کے کارکن معیدالاسلام کی موت ہو گئی۔