مغربی بنگال اسمبلی انتخابات 2021 کا پہلا مرحلہ چند پُرتشدد واقعات کے ساتھ ختم ہوا۔ پہلے مرحلے میں ریکارڈ فیصد پولنگ ہوئی۔
مغربی بنگال اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے کے اختتام کے بعد کسی بھی کانگریس رہنما کے انتخابی تشہیر میں نہ آنے پر پارٹی پر سوال اٹھنے لگے ہیں۔ پہلے مرحلے کی انتخابی مہم کے دوران حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی نے اپنی پوری طاقت جھونک دی۔ وہ تنہا ہی پہلے مرحلے میں ہونے والی پولنگ کے لیے انتخابی مہم کی تمام تر ذمہ داریاں اٹھا رہی تھیں۔
دوسری طرف وزیراعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ امت شاہ، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ، اترپردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدیتہ، کرکٹر اور رکن پارلیمان گوتم گمبھیر سمیت بی جے پی کے تمام رہنما اپنی طاقت کے ساتھ پہلے مرحلے کے لیے انتخابی مہم کے دوران ایڑی چوٹی کا زور لگا چکے ہیں۔ لیکن سب سے زیادہ حیرت کی بات یہ رہی کہ کانگریس کی جانب سے پہلے مرحلے میں وہ انتخابی مہم دیکھنے کو نہیں ملی جس کی امید تھی۔
پہلے مرحلے کی ووٹنگ سے قبل کانگریس کے ایک بھی بڑے رہنما کو بانکوڑہ، پرولیا، دونوں مدنی پور، بردوان، جھاڑگرام میں متحدہ محاذ کے امیدواروں کی حمایت میں انتخابی مہم چلاتے ہوئے نہیں دیکھا گیا۔
راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی سمیت کانگریس کے کسی بھی اسٹار کمپینر میں انتخابی مہم کے لیے زیادہ دلچسپی نہیں دکھی۔
مغربی بنگال پردیش کانگریس کے صدر ادھیر رنجن چودھری اس ضمن میں کچھ بھی کہنے کے لیے تیار نہیں ہیں، اپوزیشن رہنما عبدالمنان بھی خاموش ہیں۔ دوسرے مرحلے کی پولنگ کے تعلق سے تمام سیاسی جماعتوں کی انتخابی مہم جاری ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کانگریس پارٹی مغربی بنگال کے عوام کے لیے کیا سرپرائز پیکج لے کر آتی ہے۔