مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے مغربی بنگال کے دورے کے آخری روز سیاسی سرگرمیاں پر عروج پر رہیں۔
حکمران جماعت ترنمول کانگریس کے علاوہ کانگریس اور سی پی آئی ایم نے دو تہائی اکثریت کے ساتھ بنگال میں حکومت بنانے کے امت شاہ کے دعوی کی شدید تنقید کی۔
سی پی آئی ایم کے ریاستی جنرل سیکریٹری سوریہ کانت مشرا نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ ’’بنگال کی عوام ان کی باتوں کو اہمیت نہیں دیتی۔‘‘
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ’’بی جے پی کے رہنما امت شاہ جس مقصد کے تحت بنگال آئے ہیں اس میں انہیں کامیابی نہیں ملے گی۔‘‘
مزید پڑھیں؛ امت شاہ دن میں ہی حکومت بنانے کا خواب دیکھنے لگے: سوگتا رائے
اسمبلی انتخابات میں دو تہائی اکثریت سے حکومت بنانے کے دعوی پر انہوں نے مرکزی وزیر کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا: ’’وہ دن میں ہی خواب دیکھ رہے ہیں۔ امت شاہ کیا سمجھتے ہیں، انہوں نے کہہ دیا لوگ ان کی باتوں کو دل سے لگا لیں گے؟ یہ بنگال ہے گجرات، اترپردیش اور مدھیہ پردیش نہیں۔‘‘
انہوں نے امت شاہ سمیت بی جے پی کے دیگر رہنماؤں کو تاریخ سے بے خبر ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا: ’’بی جے پی کے رہنما کو تاریخ کی معلومات ہوتی تو وہ بھگوان بیرسا منڈا کی جگہ ایک عام مورتی کو خراج عقیدت پیش نہیں کرتے، امت شاہ کو یہ معلوم نہیں کہ راج بنسی اور آدیباسیوں میں کیا فرق ہے؟ وہ صرف سیاست کرنے کے لئے بنگال آئے تھے۔‘‘
سی پی آئی ایم رہنما نے ہاتھرس معاملے کے متعلق کہا: ’’دلت لڑکی کے قتل کے بعد امت شاہ مقتولہ کے گھر نہیں گئے، اگر جاتے تو انہیں داخل ہونے نہیں دیا جاتا۔‘‘
مزید پڑھیں؛ بنگال میں خوشامد کی سیاست عروج پر: امت شاہ
ترنمول کانگریس کی سربراہ اور وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے سوریہ کانت مشرا نے کہا کہ ’’ممتا بنرجی کی وجہ سے بی جے پی کو بنگال میں جگہ ملی ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ترنمول کانگریس اور بی جے پی میں کوئی فرق نہیں ہے۔