گورنر نے آج شمالی 24پرگنہ کے دم کھالی میں میٹنگ طلب کی تھی،تاہم گورنر وقت پر پہنچ گئے مگر ان کے علاوہ کوئی بھی نہیں آیا۔چناں چہ میٹنگ نہیں ہوسکی۔
ضلع انتظامیہ پرناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ضلع انتظامیہ کو 17اکتوبر خط جاری کرتے ہوئے میٹنگ سے متعلق مطلع کردیا گیا تھا تاہم 21اکتوبر کو ضلع انتظامیہ نے اپنے ایک خط میں کہا تھا کہ ریاستی حکومت کی اجازت کے بغیر کوئی بھی انتظامی میٹنگ طلب نہیں کی جاسکتی ہے۔
گورنر نے کہا کہ خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ چوں کہ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی 20اکتوبر سے 24اکتوبر تک شمالی بنگال کے دورے پر ہیں اس لیے تمام سینئر افسران شمالی بنگال میں ہیں۔اس لیے افسران گورنر کی میٹنگ میں نہیں آسکتے ہیں۔
گورنر نے کہا کہ میں ریاست کا آئینی سربراہ ہوں، اس کے باوجود میری میٹنگ میں شرکت کرنے کیلئے کیا ریاستی حکومت سے اجازت ضروری ہے۔یہ مکمل طور پر غیر آئینی ہیں۔آج دوپہر گورنر سنجے کھالی میں بھی گورنر افسران کے ساتھ میٹنگ کرنے والے تھے مگر ضلع انتظامیہ کے افسران میٹنگ میں شریک نہیں ہوئے۔
بی جے پی نے گورنر کی میٹنگ میں افسران کی عدم شرکت میں ریاستی حکومت کے رول کی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کیا بنگال میں ہندوستان کے آئین کی ضرورت نہیں ہے۔یہاں قانون نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔
گزشتہ دنوں گورنر نے انٹر ویو میں کہا تھا کہ میں یہاں لڑائی لڑنے کیلئے نہیں آیا ہوں، مگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ میں بے اختیار ہوں تو وہ غلط ہیں۔