این سی ایم سی کی قیادت کر رہے و کابینہ کے سکریٹری راجیو گوبا نے مغربی بنگال اور اُڑیسہ میں ہوئی تباہیوں کاجائزہ لیا۔
این سی ایم سی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’مغربی بنگال اور اڈیشہ کے چیف سکریٹریوں نے بتایا ہے کہ محکمہ موسمیات ’آئی ایم ڈی‘ کی بروقت اور درست پیش گوئی اور نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فورس ’این ڈی آر ایف‘ کی تعیناتی سے مغربی بنگال میں تقریبا پانچ لاکھ افراد اور اڈیشہ میں تقریبا دو لاکھ افراد کو نکالنے میں مدد ملی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اس کی وجہ سے کم سے کم جانی نقصانات ہوئے ہیں۔1999میں اڑیسہ میں آئے طوفان سے زیادہ امفان طوفان کی شدت تھی۔
این آر ڈی ایف کی اضافی ٹیم ریلیف ورک کے لیے مغربی بنگال اور کلکتہ کے لیے روانہ کردیا گیا ہے۔ فوڈ کارپوریشن آف انڈیا نے یقین دہانی کرائی ہے کہ مغربی بنگال کو اضافی طور پر چاول فراہم کیے جائیں گے تاکہ متاثرین افراد کو جلد سے جلد مدد پہنچائی جائے۔
محکمہ پاور اور ٹیلی کمیونیکیشن محکمہ بھی نقصانات کا جائزہ لے رہی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ریلوے کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔انفراسٹکچر بڑے پیمانے پر تباہ ہوئے ہیں۔
مغربی بنگال حکومت نے کہا ہے کہ طوفان کی وجہ سے زراعت، پاور اور ٹیلی کمیونیکیشن کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ مرکزی وزارت داخلہ جلد ہی نقصانات کا جائزہ لینے کے لیے مرکزی ٹیم بھیجے گی۔