بھارتی فٹبال کے تاریخی کامیاب ترین کلبوں میں سے ایک محمڈن اسپورٹنگ تقریباً 40 برسوں بعد ایک بار پھر کلکتہ فٹبال لیگ کو جیتنے کے بالکل قریب پہنچ چکا ہے۔ محمڈن اسپورٹنگ کلب جنرل سیکرٹری دانش نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ٹیم کی موجودہ کارکردگی اور ریفری کے جانبدارانہ رویہ سے متعلق تبادلۂ خیال کیا۔
ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے دانش نے کہا کہ انتظامیہ نے ایک مضبوط اور متوازن ٹیم بنائی ہے اور تمام لوگوں کی کوششوں کی بدولت ہماری ٹیم درست سمت میں گامزن ہے۔
جنرل سیکرٹری دانش کا کہنا ہے کہ اس سیزن میں ہماری ٹیم کی کارکردگی شاندار رہی ہے۔ انشاءاللہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ اس مرتبہ ہم کلکتہ فٹبال لیگ چمپئن بنیں گے اور خطاب کے بالکل قریب پہنچ چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ لیکن ریفری کا جانبدارانہ رویہ ایک اہم مسئلہ ہے۔ ڈورنڈ کپ 2021 کے فائنل میں ناقض ریفرینگ کی وجہ سے خطاب گنوانا پڑا تھا۔ کلکتہ فٹبال لیگ میں بھی ریفرینگ کا معیار بہت اچھا نہیں ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ریفری کے منفی رویہ کی وجہ سے محمڈن اسپورٹنگ کو کئی میچوں میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ٹالی گنج اگرامی کے خلاف شاہر شاہین کو ریڈ کارڈ دکھانا ناقص ریفرینگ کی بدترین مثال ہے۔
محمڈن اسپورٹنگ کے جنرل سیکرٹری کا کہنا ہے کہ کلب کی باگ ڈور اب نوجوان نسل کے ہاتھوں میں ہے۔ اس کا ہرگز مطلب یہ نہیں ہے کہ سینیئر کو نظر انداز کردیا گیا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ نئی نسل کی جانب سے اپنے سینیئرز کے ساتھ مل کر ملی ادارے کو ترقی کی بلندیوں تک پہنچانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم سبھی کا ایک ہی مقصد ہے کہ اس تاریخی شہرۂ آفاق محمڈن اسپورٹنگ کو اس کا کھویا ہوا مقام بھارتی فٹبال میں دلایا جائے۔ سیاہ سفید جرسی والی ٹیم بھارت کی سب سے مقبول ترین ٹیموں میں سے ایک ہے کیونکہ اس کے پاس مداحوں کی سب سے بڑی تعداد موجود ہے جو آئی ایس ایل اور آئی پی ایل کی ٹیموں کے پاس نہیں ہے۔