مغربی بنگال اسمبلی انتخابات 2021 میں کانگریس نے اپنی موجودگی کا احساس دلانے کے لیے کمر کس لی ہے۔ لفٹ فرنٹ کے ساتھ اتحاد کے بعد ریاستی کانگریس نے کہا کہ حکمراں جماعت ترنمول کانگریس اور بی جے پی کے خلاف ہمارا اتحاد میدان میں ہے۔
ریاستی کانگریس کے جنرل سیکرٹری اور ترجمان خواجہ احمد حسین نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ریاست کی موجودہ صورتحال اور کانگریس کی پوزیشن پر کہا کہ' کانگریس ایک مضبوط پارٹی ہے، اسے کسی کندھے کی ضرورت نہیں ہے'۔ کانگریس کے رہنما نے کہا کہ' ریاست کی موجودہ صورتحال کو درست کرنے کے لیے ہی کانگریس اور لفٹ فرنٹ کے درمیان اتحاد ہوا ہے۔'
ریاستی کانگریس کے ریاستی جنرل سیکرٹری اور ترجمان کا کہنا ہے کہ یقیناً کانگریس اور لفٹ فرنٹ کے درمیان اتحاد اسمبلی انتخابات میں توقع کے مطابق سیٹز جیت کر عوام کو ایک مضبوط اور متوازن متبادل دے گا'۔
انہوں نے کہا کہ' جہاں تک مغربی بنگال میں مسلمانوں کے ووٹوں کی تقسیم کی بات ہے تو میں واضح کردینا چاہتا ہوں کہ مسلمان ایک سمجھدار قوم ہیں۔ وہ اویسی و دیگر دوسری سیاسی جماعتوں کی حمایت کرنے کی غلطی نہیں کریں گے'۔کانگریس کے رہنما کا کہنا ہے کہ مغربی بنگال میں مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد کانگریس کو پسند کرتی ہے اور اس کی حمایت کرتی ہے۔ مستقبل میں بھی مسلمان کانگریس کی کرتے رہیں گے'۔
خواجہ احمد حسین کے مطابق اویسی حیدر آباد کے بڑے سیاسی رہنما ہیں۔ ان کی پارٹی کو بہار اسمبلی انتخابات میں کامیابی ملی تھی لیکن بنگال میں ان کی ایک چلنے والی نہیں ہے'۔انہوں نے کہا کہ' جہاں تک فرفرہ شریف کے پیرزادہ عباس صدیقی کی پارٹی انڈین سیکولر فرنٹ کی بات ہے تو کانگریس اعلی کمان جو فیصلہ کرے گا اس کا خیرمقدم کریں گے'۔
ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ' کانگریس اور اقلیتی طبقے کے درمیان گہرا رشتہ ہے اور اسی بنیاد پر ادھیر رنجن چودھری اور راہل گاندھی کی قیادت میں بنگال میں ہم تاریخ رقم کریں گے'۔
انہوں نے کہا کہ 9 مسلم سیاسی رہنماوں نے کانگریس کی باگ ڈور سنبھالی ہے۔ اس کے علاوہ غنی خان چودھری سمیت تین مسلمانوں نے ریاستی کانگریس کی قیادت کی ہے۔'