کولکاتا کے نارکل ڈانگہ کینل ایسٹ روڈ میں اچانک آگ لگنے سے 52 جھونپڑیا جل کر خاکستر ہو گئیں تھی۔جس کی وجہ سے کئی خاندان بے گھر ہوگئے تھے۔ریاستی وزیر و جمعیت العلما ہند مغربی بنگال کے صدر صدیق اللہ چودھری نے تباہ شدہ علاقے کا دورہ کیا اور متاثرین سے ان کی کیفیت پوچھی۔
اس کے علاوہ اس موقع پر جعمیت العلما ہند کی جانب سے متاثرین میں راحت کاری کا سامان بھی تقسیم کیا گیا۔ گزشتہ 7 ستمبر کو دیر رات نارکل ڈانگہ تھانہ کے سامنے والی بستی نارکل ڈانگہ ایسٹ کینل روڈ میں آگ لگنے سے متعدد جھونپڑیاں جل کر خاکستر ہو گئیں تھی۔
کولکاتا کے نارکل ڈانگہ میں کینل کے کنارے برسوں سے جھونپڑیاں بناکر کئی غریب خاندان رہتے ہیں۔اس سے قبل بھی کئی بار ان جھونپڑیوں میں آگ لگنے کے واقعات رونما ہو چکے ہیں۔ گزشتہ کی آگ زنی کے بعد سے متاثرین کھلے آسمان میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ریاستی وزیر صدیق اللہ چودھری نے ان متاثرین سے بات چیت کی اور راحت رسانی کا سامان تقسیم کیا۔
اس موقع پر صدیق اللہ چودھری نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ دنوں آگ زنی کی وجہ سے جو 52 جھونپڑیا جل گئی تھیں اور اس کے مکین اس کے بعد سے بے گھر ہیں اور بے سرو سامانی کی زندگی گزار رہے ہیں۔ ان کی مدد کرنے کے لیے کچھ لوگ سامنے آئے ہیں۔ اس کے علاوہ جمعیت العلما ہند کی طرف سے ان کو کچھ راحت کا سامان دیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں وہ حکومت سے بھی بات کریں گے کہ ان کی مدد کی جائے۔لال بازار سے بھی انہوں خبر لی کہ ان متاثرین کی کوئی مدد کی گئی ہے کہ نہیں اور اپنے محکمہ میں بھی اس پر کوشش کرنے کا انہوں نے وعدہ کیا۔