ریاست مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں آل انڈیا مجلس اتحاد مسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسد الدین اویسی کی آمد مغربی بنگال میں چل رہے اسمبلی انتخابات کے پیش نظر ہوئی ہے۔
واضح رہے کہ اے آئی ایم آئی ایم ان اس بار بنگال میں بھی اپنی قسمت آزمانے رہی ہے۔
اسد الدین اویسی آج ضلع مرشدآباد کے ساگر دیگھی میں ایک انتخابی جلسہ سے خطاب کریں گے اور وہیں اپنے امیدواروں کے نام کا اعلان کریں گے۔
مغربی بنگال میں سیاسی زمین تلاش کررہی ایم آئی ایم ابتدا سے ہی لڑکھڑا رہی ہے، پہلے فرفرہ شریف کے پیر زادہ عباس صدیقی ساتھ ملکر بنگال کے الیکشن میں قدم جمانے کی کوشش پھر عباس صدیقی کے بایاں محاذ کے ساتھ اتحاد میں شامل ہو جانے سے ان کی کوششوں کو دھچکا لگا۔
اب ایم آئی ایم نے بنگال اسمبلی انتخابات میں اکیلے ہی مقابلہ کرنے کا اعلان کیا ہے، اگرچہ اب ایم آئی ایم کی لڑائی محدود ہوچکی ہے۔
واضح رہے کہ 27 مارچ سے یعنی آج بنگال کی پہلے مرحلے کی 30 سیٹز پر ووٹنگ جاری ہے لیکن ایم آئی ایم کی طرف سے ابھی تک امیدواروں کے نام اعلان نہیں کیا گیا ہے۔
اطلاع کے مطابق ایم آئی ایم اب محدود سیٹز پر ہی مقابلہ کرے گی تاہم مرشدآباد، مالد اور شمالی بنگال کی سیٹز پر ہی پارٹی کی نظریں ہیں۔
ایم آئی ایم کے سرکردہ رہنما محمد عمران سولنکی نے بتایا کہ ایم آئی ایم سربراہ اسدالدین اویسی مرشدآباد ضلع کے ساگر دیگھی کے ایس این ہائی سکول میدان میں دوپہر ایک بجے جلسے کو خطاب کریں گے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی 25 فروری کو اسد الدین اویسی کولکاتا کے مٹیابرج میں ایک جلسے سے خطاب کرنے والے تھے، لیکن ممتا بنرجی کی حکومت نے اس کی اجازت نہیں دی تھی۔
ساگر دیگھی میں جلسے کے دوران اسد الدین اویسی مغربی بنگال اسمبلی انتخابات کے لیے اپنے امیدواروں کی فہرست جاری کریں گے۔
واضح رہے کہ ایم آئی ایم پہلی بار بنگال کے کسی بھی انتخابات میں حصہ لے رہی ہے۔