کئی مہینوں کے لاک ڈاؤن کے بعد کلکتہ کی لائف لائن کہی جانے والی میٹرو سروس 8 ستمبر سے چلے گی۔ گزشتہ پانچ مہینے سے بند میٹرو سروس کو چلانے کی تیاریاں شروع کردی گئی ہیں۔وزارت داخلہ اور بنگال حکومت کی ہدایات کی پاسداری کے طریقہ کار پرغور کیا جارہا ہے۔
بھارت کے سب سے قدیم کلکتہ میٹروس انتظامیہ نے بتایا کہ میٹرو ریکس کو پہلے سے ہی صاف ستھرا کیا جارہا تھا۔ معاشرتی فاصلے کو قائم کرنے اور سیٹوں کو محدود کرنے کی تیاری شروع کردی گئی ہے۔
میٹرو انتظامیہ نے کہا کہ ابتدائی طور پر صرف اسمارٹ کارڈ سے ہی میٹرو سروس سے سفر کرنے کی اجازت ہوگی۔ ٹوکن جاری نہیں کئے جائیں گے۔
میٹرو حکام نے بتایا کہ اسمارٹ کارڈ ری چارج کرنے کے لئے ہر اسٹیشن پر صرف ایک کاؤنٹر کھولا جائے گا۔ تاہم میٹرو ریل ایپ کے ذریعہ اسمارٹ کارڈز کو آن لائن ری چارج کرنے کی سہولت ہوگی تاکہ میٹرو اسٹاف زیادہ سے زیادہ مسافروں کے رابطے میں آنے سے بچ سکیں۔ میٹرو انتظامیہ نے کچھ دن پہلے ہی ایک ایپ لانچ کیا تھا۔ اس کے ذریعے صارفین کو مجموعی طور پر 16 معاملات میں مدد ملے گی۔
میٹرو ٹائم، میٹرو سروس سے متعلق معلومات، اسٹیشن کی معلومات، میٹرو میں کن چیزوں کی ممانعت ہے، جرم اور جرمانے سمیت تمام معلومات اس ایپ میں موجود ہے۔
اس کے علاوہ اسمارٹ کارڈ استعمال کرنے والے اس ایپ کے ذریعہ ری چارج کرسکتے ہیں۔ اس کی وجہ سے میٹرو اسمارٹ کارڈ کو ری چارج کرنے کے لمبی قطاروں میں کھڑے ہونے کی ضرورت نہیں ہوگی۔
حفظان صحت کے لئے ہر اسٹیشن پر سینیٹائزر ڈسپینسر موجود ہوں گے۔ سینیٹائزر کے استعمال کے بعد ہی آپ کو اندر جانے کی اجازت ہوگی۔ ہر پلیٹ فارم پر ہاتھوں سے صاف کرنے والی مشینیں ہوں گی۔ ہر اسٹیشن پر کل چھ مشینیں ہوں گی۔ مسافروں کو ماسک پہننا لازمی ہوگا۔
میٹرو عملہ کے لئے اسٹیشن میں داخل ہونے سے پہلے تھرمل مشین کے ذریعہ اپنے درجہ حرارت کو معلوم کرنا ہوگا۔ بزرگوں اور بچوں سے اپیل کی گئی ہے وہ میٹرو سروس کا استعمال نہ کریں۔