مغربی بنگال میں کورونا وائرس کی دوسری لہر کے سبب نئے کیسز میں تیزی سے اضافے کا سلسلہ جاری ہے، اس سے عام لوگوں میں ڈر کا ماحول ہے۔ موجودہ صورتحال کے پیش نظر عام لوگ ماسک، ہینڈ سینیٹائزر اور گلوز وغیرہ کے استعمال کو لے کر زیادہ سنجیدہ نظر آرہے ہیں۔
لیکن اچانک ریاست میں جزوی لاک ڈاؤن نافذ ہونے کے سبب کاروبار پر ایک بار گہرا اثر پڑا ہے۔
ماسک، ہینڈ سینیٹائزر اور گلوز کے کاروبار سے منسلک تاجروں کا کہنا ہے کہ ماسک، ہینڈ سینیٹائزر وغیرہ کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے لیکن اسٹاک کم ہونے کی وجہ سے لوگوں کی مانگ پوری نہیں ہورہی ہے اور کاروبار متاثر ہوکر رہ گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آئندہ چند دنوں میں کاروبار میں بہتری کی امید ہے، ڈر اس بات کا ہے کہ وقت پر مال اسٹاک نہیں کیا گیا تھا۔ ہمیں ضرورت سے زیادہ نقصان برداشت کرنا پڑ سکتا ہے۔
دکانداروں کا مزید کہنا تھا کہ گزرتے وقت کے ساتھ کاروبار میں بہتری آنے کا امکان ہے لیکن لاک ڈاؤن کے سبب ایسا ممکن نظر نہیں آ رہا ہے۔
واضح رہے کہ مغربی بنگال میں کورونا وائرس کے یومیہ کیسز کی تعداد ساڑھے 18 ہزار سے بھی زائد ہو رہی ہے۔
ریاست میں کورونا وائرس کے مریضوں کی کل تعداد آٹھ لاکھ کے قریب پہنچ چکی ہے جبکہ اس بیماری سے اب تک بارہ ہزار لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔
مغربی بنگال حکومت نے کورونا وائرس پر قابو پانے کے لیے ریاستی سطح پر جزوی لاک ڈاؤن کا اعلان کر چکی ہے۔ اس سلسلے میں ریاستی حکومت نے کئی گائیڈ لائن جاری کی ہے۔
اس کے تحت صبح سات بجے سے صبح دس بجے دکانیں، بازار وغیرہ کھولنے کی اجازت ہے۔