ETV Bharat / city

وزیر اعظم کے نام ممتا کا خط

وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے وزیرا عظم مودی کو خط لکھ کر ”پاور ترمیمی بل 2020“ کو واپس لینے کی درخواست کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریاستی حکومت سے رابطہ کیے بغیر اس بل کو فائنل کیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ اس بل سے صارفین کو نقصان پہنچے گا اور پاور کمپنیوں کو فائدہ ملے گا۔

mamta bannerjee
ممتا بنرجی
author img

By

Published : Jun 13, 2020, 8:11 PM IST

وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا ہے کہ ”پاور ترمیمی بل“عوام مخالف ہے، کسانوں کی دشمن اور غیر منظم سیکٹر کو نقصان پہنچانے والا ہے۔ اس کے علاوہ یہ بل غیر انسانی بھی ہے۔ دیہی علاقوں کے صارفین کو شدید نقصان پہنچےگا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ اگر یہ بل پاس ہوگیا تو اچانک بجلی بل میں اضافہ ہوجائے گا۔ اس بل کے پاس ہونے کے بعد بجلی کمپنیوں کو مرکز کے سطح پر ہی بجلی کے ٹیرف میں اضافہ کرنے کا اختیار مل جائےگا۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ بجلی کے ٹیرف میں اضافہ کرنے کا غیر مشروط اختیارات عوام کے حق میں نہیں ہے۔
اس بل میں مرکزی حکومت نے الیکٹرک سٹی کنٹرکٹ انفورسمنٹ اتھارٹی (ای سی ای اے)قائم کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔یہ اتھارٹی پاور ٹرانسمیشن اور پاور تقسیم میں اختلافات کو حل کرے گی۔ممتا بنرجی نے اس کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے قبل بھی تنازعات کوحل کرنے کیلئے دو اتھارٹی پہلے سے ہی موجود ہے۔ایک سنٹرل الیکٹرک سٹی ریگولٹری کمیشن اور دوسرا اسٹیٹ الیکٹرک سٹی کنٹرول کمیشن۔ان دونوں کمیشن کی موجودگی میں تیسرے کمیشن کی ضرورت نہیں ہے۔ممتا بنرجی کے مطابق اس بل کا مقصد بجلی کمپنیوں کو فائدہ پہنچانا ہے۔
خیال رہے کہ کورونا وائرس کے بحران کے دوران 17اپریل کو مرکزی وزارت برقیات نے ”پاور ترمیمی بل“ پیش کرتے ہوئے اس پر ریاستوں سے رائے طلب کی ہے۔کانگریس نے اس بل کی پہلے سے ہی مخالفت شروع کردیا ہے۔اس کے علاوہ تلنگانہ راشٹریہ سمیٹی، ڈ ی ایم کے، بایاں محاذ اور دیگر پارٹیوں نے بھی اس بل کی مخالفت کی ہے۔
بائیں محاذ کے لیڈرسوجن چکرورتی نے وزیرا علیٰ ممتا بنرجی کو خط لکھتے ہوئے کہا ہے کہ اس بل کی ریاستی سطح پر مخالفت کی جائے۔14تنظیموں کی جوائنٹ کمیٹی نے اس بل کی مخالفت میں یوم سیاہ منانے کا اعلان کر رکھا ہے۔

وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا ہے کہ ”پاور ترمیمی بل“عوام مخالف ہے، کسانوں کی دشمن اور غیر منظم سیکٹر کو نقصان پہنچانے والا ہے۔ اس کے علاوہ یہ بل غیر انسانی بھی ہے۔ دیہی علاقوں کے صارفین کو شدید نقصان پہنچےگا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ اگر یہ بل پاس ہوگیا تو اچانک بجلی بل میں اضافہ ہوجائے گا۔ اس بل کے پاس ہونے کے بعد بجلی کمپنیوں کو مرکز کے سطح پر ہی بجلی کے ٹیرف میں اضافہ کرنے کا اختیار مل جائےگا۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ بجلی کے ٹیرف میں اضافہ کرنے کا غیر مشروط اختیارات عوام کے حق میں نہیں ہے۔
اس بل میں مرکزی حکومت نے الیکٹرک سٹی کنٹرکٹ انفورسمنٹ اتھارٹی (ای سی ای اے)قائم کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔یہ اتھارٹی پاور ٹرانسمیشن اور پاور تقسیم میں اختلافات کو حل کرے گی۔ممتا بنرجی نے اس کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے قبل بھی تنازعات کوحل کرنے کیلئے دو اتھارٹی پہلے سے ہی موجود ہے۔ایک سنٹرل الیکٹرک سٹی ریگولٹری کمیشن اور دوسرا اسٹیٹ الیکٹرک سٹی کنٹرول کمیشن۔ان دونوں کمیشن کی موجودگی میں تیسرے کمیشن کی ضرورت نہیں ہے۔ممتا بنرجی کے مطابق اس بل کا مقصد بجلی کمپنیوں کو فائدہ پہنچانا ہے۔
خیال رہے کہ کورونا وائرس کے بحران کے دوران 17اپریل کو مرکزی وزارت برقیات نے ”پاور ترمیمی بل“ پیش کرتے ہوئے اس پر ریاستوں سے رائے طلب کی ہے۔کانگریس نے اس بل کی پہلے سے ہی مخالفت شروع کردیا ہے۔اس کے علاوہ تلنگانہ راشٹریہ سمیٹی، ڈ ی ایم کے، بایاں محاذ اور دیگر پارٹیوں نے بھی اس بل کی مخالفت کی ہے۔
بائیں محاذ کے لیڈرسوجن چکرورتی نے وزیرا علیٰ ممتا بنرجی کو خط لکھتے ہوئے کہا ہے کہ اس بل کی ریاستی سطح پر مخالفت کی جائے۔14تنظیموں کی جوائنٹ کمیٹی نے اس بل کی مخالفت میں یوم سیاہ منانے کا اعلان کر رکھا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.