ETV Bharat / city

Kolkata Municipal Elections: ممتا اور مودی کی دہلی میں دوستی مگر بنگال میں کشتی - CPI claims of fake wrestling between Modi and Mamata

کولکاتا میونسیپل انتخابات کے پیش نظر Kolkata Municipal Elections سی پی آئی ایم کے قدآوررہنما فیاض احمد خان نے کہا کہ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کی بی جے پی کی مخالفت سیاسی ہتھکنڈہ سے زیادہ کچھ نہیں ہے۔ دہلی میں وزیراعلیٰ ممتا بنرجی اور وزیر اعظم نریندرمودی کی گہری دوستی ہے۔ مغربی بنگال میں دکھاوا کے لئے وہ بی جے پی کے ساتھ کشتی میں مصروف ہیں۔

فیاض احمد خان
فیاض احمد خان
author img

By

Published : Dec 2, 2021, 4:47 PM IST

Updated : Dec 2, 2021, 6:43 PM IST

مغربی بنگال میں 19 دسمبر کو ہونے والے کولکاتا میونسپل کارپوریشن Kolkata Municipal Elections انتخابات کی تاریخ جتنی نزدیک آرہی ہے اتنا ہی سیاسی جماعتوں کی سرگرمیوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔

فیاض احمد خان

حکمراں جماعت ترنمول کانگریس جہاں ایک طرف تمام 144 وارڈوں میں جیت کا دعویٰ کر رہی ہے دوسری طرف سی پی ایم اور کانگریس کو اس مرتبہ بہتر کارکردگی کا دعوی کررہی ہے۔

سی پی آئی ایم کے سرکردہ رہنما اور وارڈ نمبر 75 سے امیدوار وکیل فیاض احمد خان نے ای ٹی وی بھارت سےبات چیت میں مذکورہ انتخابات سے متعلق مختلف پہلؤں پر روشنی ڈالی۔


فیاض احمد خان نے کہا کہ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کی بی جے پی کی مخالفت صرف سیاسی ہتھکنڈہ سے زیادہ کچھ نہیں ہے۔ دہلی میں وزیراعلیٰ ممتا بنرجی Mamata Banerjee اور وزیر اعظم نریندرمودی Narendra Modi کی گہری دوستی ہے۔ اور بنگال میں دکھاوا کے لئے بی جے پی کے ساتھ کشتی میں مصروف ہے۔


انہوں نے کہا کہ اسمبلی انتخابات اور کارپوریشن انتخابات میں زمین آسمان کا فرق ہے۔ کارپوریشن انتخابات میں ووٹرز اسی امیدوار کو ووٹ دیتے ہیں جن سے انہیں امید ہوتی ہے۔


انہوں نے کہا کہ مسلم اکثریتی علاقہ واٹ گنج سے ان کا گہرا رشتہ ہے۔ وہ اسی علاقے سے تین مرتبہ کاونسلر رہ چکے ہیں۔ ایک بار پھر انہوں نے اپنے پرانے وارڈ کا رخ کیا ہے۔ انہیں امید ہے کہ وارڈ نمبر 75 کے لوگ مایوس نہیں کریں گے۔

ان کا کہنا ہے کہ وہ ترقیاتی کاموں کی بنیاد پر ہی عوام سے ووٹ مانگیں گے۔ انہیں یقین ہے کہ ووٹرز انہیں ایک بار پھر موقع دیں گے کیونکہ ترنمول کے رہنماؤں کی بدعنوانی سے عوام تنگ آچکے ہیں۔ اور اب وہ لال جھنڈے کی طرف امید بھری نظروں سے دیکھ رہے ہیں۔

سی پی آئی ایم کے رہنما فیاض احمد خان نے کہا کہ گزشتہ دس برسوں کے دوران ریاست مغربی بنگال میں بدعنوانی میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ کلکتہ ہائی کورٹ میں ترنمول کانگریس کے رہنماؤں کے خلاف کیسز زیر سماعت ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر اس مرتبہ کارپوریشن انتخابات سخت سکیورٹی انتظامات کے درمیان ہوئے تو ترنمول کانگریس کو نقصان کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ سی پی ایم اور کانگریس کو غیر متوقع جیت مل سکتی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ جو لوگ کہتے ہیں کہ کولکاتا میونسپل کارپوریشن کے تمام 144 وارڈوں پر ترنمول کانگریس کا قبضہ ہو گا وہ ہٹلر کی ڈکٹیٹر شپ کی حمایت کرتے ہیں۔ جب ہٹلر نہیں رہا تو ان (ترنمول کانگریس ) کی ڈکٹیٹر شپ کہاں رہ سکتی ہے۔ عام لوگوں کی نظروں سے کچھ چھپ نہیں سکتی ہے۔

کلکتہ ہائی کورٹ کے وکیل فیاض احمد خان نے کہا کہ بی جے پی اب جب کمزور ہو رہی ہے تو ممتابنرجی تریپورہ، آسام، میگھالیہ اور گوا میں کانگریس کو توڑ کر بی جے پی کو سنبھالنے کا موقع دے رہی ہے۔ اگر ممتابنرجی اتنی ہی ماہر سیاستدان ہیں تو اترپردیش میں بی جے پی کے رہنماؤں کو توڑ کر دکھائیں۔

انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کی جانب سے سی بی آئی اور ای ڈی (انفورسمنٹ ڈائریکٹر) کی کارروائی تیز ہوتی ہے تو ممتابنرجی دہلی جاتی ہیں اور مودی سے ملاقات کرکے معاملے کو رفع دفع کرکے واپس چل آتی ہیں۔ اسی لئے کہا جاتا ہے کہ دہلی میں ممتا اور مودی کی دوستی اور مغربی بنگال میں بی جے پی سے کشتی۔


مزید پڑھیں:کانگریس اور سی پی آئی ایم کی ممتا حکومت پر تنقید

سی پی آئی ایم رہنما کا کہنا ہے کہ عوام کو سب معلوم ہے۔ وقت کا انتظار ہے۔ جس دن مرکز میں بی جے پی کمزور پڑی اس دن بنگال کی سرزمین پر ترنمول کا نگریس کمزور ہوجائیگی۔

مغربی بنگال میں 19 دسمبر کو ہونے والے کولکاتا میونسپل کارپوریشن Kolkata Municipal Elections انتخابات کی تاریخ جتنی نزدیک آرہی ہے اتنا ہی سیاسی جماعتوں کی سرگرمیوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔

فیاض احمد خان

حکمراں جماعت ترنمول کانگریس جہاں ایک طرف تمام 144 وارڈوں میں جیت کا دعویٰ کر رہی ہے دوسری طرف سی پی ایم اور کانگریس کو اس مرتبہ بہتر کارکردگی کا دعوی کررہی ہے۔

سی پی آئی ایم کے سرکردہ رہنما اور وارڈ نمبر 75 سے امیدوار وکیل فیاض احمد خان نے ای ٹی وی بھارت سےبات چیت میں مذکورہ انتخابات سے متعلق مختلف پہلؤں پر روشنی ڈالی۔


فیاض احمد خان نے کہا کہ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کی بی جے پی کی مخالفت صرف سیاسی ہتھکنڈہ سے زیادہ کچھ نہیں ہے۔ دہلی میں وزیراعلیٰ ممتا بنرجی Mamata Banerjee اور وزیر اعظم نریندرمودی Narendra Modi کی گہری دوستی ہے۔ اور بنگال میں دکھاوا کے لئے بی جے پی کے ساتھ کشتی میں مصروف ہے۔


انہوں نے کہا کہ اسمبلی انتخابات اور کارپوریشن انتخابات میں زمین آسمان کا فرق ہے۔ کارپوریشن انتخابات میں ووٹرز اسی امیدوار کو ووٹ دیتے ہیں جن سے انہیں امید ہوتی ہے۔


انہوں نے کہا کہ مسلم اکثریتی علاقہ واٹ گنج سے ان کا گہرا رشتہ ہے۔ وہ اسی علاقے سے تین مرتبہ کاونسلر رہ چکے ہیں۔ ایک بار پھر انہوں نے اپنے پرانے وارڈ کا رخ کیا ہے۔ انہیں امید ہے کہ وارڈ نمبر 75 کے لوگ مایوس نہیں کریں گے۔

ان کا کہنا ہے کہ وہ ترقیاتی کاموں کی بنیاد پر ہی عوام سے ووٹ مانگیں گے۔ انہیں یقین ہے کہ ووٹرز انہیں ایک بار پھر موقع دیں گے کیونکہ ترنمول کے رہنماؤں کی بدعنوانی سے عوام تنگ آچکے ہیں۔ اور اب وہ لال جھنڈے کی طرف امید بھری نظروں سے دیکھ رہے ہیں۔

سی پی آئی ایم کے رہنما فیاض احمد خان نے کہا کہ گزشتہ دس برسوں کے دوران ریاست مغربی بنگال میں بدعنوانی میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ کلکتہ ہائی کورٹ میں ترنمول کانگریس کے رہنماؤں کے خلاف کیسز زیر سماعت ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر اس مرتبہ کارپوریشن انتخابات سخت سکیورٹی انتظامات کے درمیان ہوئے تو ترنمول کانگریس کو نقصان کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ سی پی ایم اور کانگریس کو غیر متوقع جیت مل سکتی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ جو لوگ کہتے ہیں کہ کولکاتا میونسپل کارپوریشن کے تمام 144 وارڈوں پر ترنمول کانگریس کا قبضہ ہو گا وہ ہٹلر کی ڈکٹیٹر شپ کی حمایت کرتے ہیں۔ جب ہٹلر نہیں رہا تو ان (ترنمول کانگریس ) کی ڈکٹیٹر شپ کہاں رہ سکتی ہے۔ عام لوگوں کی نظروں سے کچھ چھپ نہیں سکتی ہے۔

کلکتہ ہائی کورٹ کے وکیل فیاض احمد خان نے کہا کہ بی جے پی اب جب کمزور ہو رہی ہے تو ممتابنرجی تریپورہ، آسام، میگھالیہ اور گوا میں کانگریس کو توڑ کر بی جے پی کو سنبھالنے کا موقع دے رہی ہے۔ اگر ممتابنرجی اتنی ہی ماہر سیاستدان ہیں تو اترپردیش میں بی جے پی کے رہنماؤں کو توڑ کر دکھائیں۔

انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کی جانب سے سی بی آئی اور ای ڈی (انفورسمنٹ ڈائریکٹر) کی کارروائی تیز ہوتی ہے تو ممتابنرجی دہلی جاتی ہیں اور مودی سے ملاقات کرکے معاملے کو رفع دفع کرکے واپس چل آتی ہیں۔ اسی لئے کہا جاتا ہے کہ دہلی میں ممتا اور مودی کی دوستی اور مغربی بنگال میں بی جے پی سے کشتی۔


مزید پڑھیں:کانگریس اور سی پی آئی ایم کی ممتا حکومت پر تنقید

سی پی آئی ایم رہنما کا کہنا ہے کہ عوام کو سب معلوم ہے۔ وقت کا انتظار ہے۔ جس دن مرکز میں بی جے پی کمزور پڑی اس دن بنگال کی سرزمین پر ترنمول کا نگریس کمزور ہوجائیگی۔

Last Updated : Dec 2, 2021, 6:43 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.