نبنو مارچ کے دوران گذشتہ 11 فروری کو زخمی ہونے والے معید الاسلام کی آج موت ہوگئی، جس کے خلاف آج کولکاتا میں بائیں محاذ کے حامیوں نے معید الاسلام کے جسد خاکی کو لیکر کولکاتا کے اے جی سی بوس روڈ پر ڈی وائی ایف آئی کے صدر دفتر کے سامنے احتجاج کیا اور اے جے سی بوس روڈ کو سینکڑوں حامیوں نے بند کردیا۔
معید الاسلام کے جسد خاکی کو ان کے گھر بانکوڑہ کت کیتول پور لے جایا گیا، اس موقع پر سی پی آئی ایم کے تمام بڑے رہنما بھی موجود تھے، سی پی آئی ایم رہنما محمد سلیم نے کہا کہ پولس اور حکومت نے جو کیا ہے اس کے لیے ان کو قیمت چکانی ہوگی۔
انھوں نے کہا کہ ممتا بنرجی سوچ رہی ہیں کہ ان کو معاوضہ دیکر چپ کرا دیں گی، لیکن ہم چپ نہیں ہونے والے ہیں، یہ نوجوان روزگار کا مطالبہ کررہے تھے، جب بنگال کے لوگ مرکزی حکومت کی پالیسیوں کے خلاف احتجاج و مظاہرہ کر رہے ہیں تو ممتا بنرجی کو تکلیف ہو رہی ہے۔
انھوں نے کہا کہ جب ممتا بنرجی کی حکومت روزگار کا مطالبہ کرنے والے نوجوانوں پر ظلم زیادتی کر رہی ہے تو بی جے پی ان کا دفاع کر رہی ہے، ممتا اور مودی کی ملی بھگت سامنے آ رہی ہے، مودی حکومت نے جو رویہ جامعہ، جے این ایو اور علی گڑھ کے طلبہ کے ساتھ کیا وہی رویہ ممتا بنرجی کی حکومت یہاں کے نوجوانوں اور طلبہ کے ساتھ اپنائے ہوئے ہے۔
ممتا بنرجی ہر بار وعدہ کرتی ہیں کہ وہ روزگار دیں گی، گذشتہ دس برسوں سے وہ بے روزگار نوجوانوں کو نوکری کے نام پر دھوکہ دے رہی ہیں۔