احتجاجی ریلی لکاتا کے راجا بازار سے دھرمتلہ تک نکالی گئی۔ رانی راس منی روڈ میں جمعیت العلماءہند مغربی بنگال کے صدر صدیق اللہ چودھری نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ' حکومت کو صرف سرمایاداروں کی فکر ہے۔ کسانوں کی اس لڑائی میں ہم ان کے ساتھ ہیں۔'
ریلی میں مختلف مذاہب کے رہنماؤں نے بھی شرکت کی۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت العلما ہند مغربی بنگال کے صدر صدیق اللہ چودھری نے کہاکہ' مرکزی حکومت کے پاس ہندو مسلم، پاکستان اور کشمیر کیا علاوہ کوئی بات نہیں ہے۔ 130 کروڑ کی آبادی والے ملک کو بی جے پی پاکستان جیسے ملک کے نام سے خوف زدہ کرتی ہے۔ بی جے پی چاہتی ہے کہ ملک میں ویسا ہی ہو جیسا وہ چاہتے ہیں'۔
غیر جمہوری طریقے سے مختلف بل پاس کر رہی ہے۔ اسی طرح غیر جمہوری طور پر تین متنازع قوانین پاس کیا گیا۔ بی جے پی جس طرح کی زیادتی کر رہی ہے وہ بی جے پی حکومت کی من مانی ہے۔ مرکزی حکومت کی زرعی قوانین سے کارپوریٹ گھرانوں کو مزید مستحکم کرے گی۔ ان قوانین کو کسانوں کے لیے نہیں بلکہ کارپوریٹ گھرانوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے بنایا گیا ہے'۔
مرکزی حکومت ملک کے اثاثوں کو فروخت کر رہی ہے۔ ریلوے، ہوائی اڈوں اور کئی سرکاری اثاثوں کو بیچ چکی ہے۔ اب زرعی قوانین سے ملک کے کسان مزید پریشان ہیں۔ مہنگائی بڑھے گی، خوردنی اشیاء کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ ہوگا۔ کارپوریٹ کے ہاتھوں ملک کو بیچا جا رہا ہے ہم اس زرعی قوانین کی مخالفت کرتے ہیں۔ ہم کسانوں کی حمایت میں ہمیشہ ان کے ساتھ ہیں۔ مرکزی سے ہمارا مطالبہ ہے کہ فوراً متنازعہ قوانین کو واپس لیا جائے'۔