مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا سمیت دیگر اضلاع میں کاروباری سرگرمیاں اب بھی ٹھپ ہیں۔ کاروبار ٹھپ پڑنے کی وجہ سے کولکاتا کے علاوہ شمالی و جنوبی پرگنہ، ہوڑہ، ہگلی سمیت دوسرے اضلاع کے چھوٹے کاروباریوں کو دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
شمالی24 پر گنہ کے ٹیٹاگڑھ، بیرکپور، گارولیا، کانکی نارہ، حاجی نگر جیسے مسلم اکثریتی علاقوں کے کاروباریوں کا دعویٰ ہے کہ انہیں گزشتہ چند مہینوں کے دوران لاکھوں کا نقصان ہوا ہے۔
گارولیا کے کوسمیٹیک کاروباری عمران علی نے کہا کہ ’’تہواروں کے اس سیزن میں بھی کاروبار پوری طرح سے ٹھپ ہے۔‘‘
کورونا وائرس کے سبب لوگ اب بھی گھروں سے کم ہی باہر نکل رہے ہیں، جبکہ گزشتہ سال درگا پوجا کے دوران کاروبار عروج پر تھا۔
عمران کا کہنا ہے کہ دکانداروں کو درگا پوجا کا بے صبری سے انتظار رہتا ہے، اس سیزن میں اتنی آمدنی ہو جاتی ہے کہ لوگ کاروبار کو مزید توسیع کرنے پر غور کرنے لگتے ہیں۔ ’’تاہم اس سال حالات بدل چکے ہیں، تمام دکاندار مایوس بیٹھے ہوئے ہیں، پوجا کے سیزن میں توقع کے مطابق آمدنی نہیں ہو رہی ہے۔‘‘
امبرائڈری کے کاروبار سے منسلک وسیم راجا نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ’’بازار کا بہت ہی برا حال ہے، کورونا وائرس کی وجہ سے سب کچھ ختم ہو چکا ہے، کاروبار کو واپس پٹری پر لوٹنے میں کئی برس لگ سکتے ہیں، تہواروں کے سیزن کے پہلے مہینے میں لاکھوں کی آمدنی ہو جاتی تھی لیکن اس مرتبہ ایسا کچھ بھی نہیں ہو پایا۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’’کہیں سے کوئی مدد نہیں مل رہی ہے، سیاسی رہنما کہنے کو تو بہت کچھ کہہ جاتے ہیں لیکن حقیقت میں ہمیں کچھ بھی نہیں ملا ہے، اگر سب کچھ ایسا ہی چلتا رہا تو چھوٹے کاروباری مر جائیں گے۔‘‘
مغر بی بنگال میں درگا پوجا سب سے اہم تہوار ہے، کاروباریوں کو اس سیزن میں غیر متوقع آمدنی ہوتی ہے، لیکن اس سال کورونا وائرس کے سبب کاروبار کا برا حال ہے جس سے تاجروں کو نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔