مغربی بنگال کے مشرقی مدنی پور ضلع کے دیگھا میں ریو میٹنگ کے دوران وزیراعظم نریندر مودی کے ساتھ ملاقات نہ کرنے کو لے کر جاری ہنگامے کے درمیان وزیراعلی ممتا بنرجی نے خاموشی توڑی۔
سکریٹریٹ بلڈنگ نبنو میں پریس کانفرنس کے دوران وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ جو سچ ہے وہ سچ ہے۔ بیرونی ریاستوں کے میڈیا پورے معاملے کو لے کر کھیل رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ میں اور چیف سکریٹری الاپن بنرجی کو کافی انتظار کرنے کے بعد وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات اور بات کرنے کا موقع ملا۔
وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات کرنے کے لئے ہمیں 20 منٹوں تک انتظار کرنا پڑا۔ ہمیں بے عزت کرنے کی بھی کوشش کی گئی۔ اس کے باوجود ہماری وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات اور بات دونوں ہوئی۔
وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کے پریس کانفرنس میں ان ہی میڈیا کو جانے کا موقع ملتا ہے جسے پی ایم او کی جانب سے اجازت ملتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت حمایتی میڈیا وہ دیکھاتا جو انہیں کہا جاتا ہے. دوسرے میڈیا والوں کو صرف لنک شیئر کیا جاتا ہے۔ انہوں نے ہماری شناخت متاثر کرنے کی کرنے کی ناکام کوشش کی گئی۔
مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے چیف سکریٹری الاپن بنرجی کے معاملے کو لے کہا کہ انہیں (چیف سکریٹری) کے ریٹائرمنٹ کے آخری دنوں میں بلاوجہ پریشان کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کی دشمنی ہم سے ہے اور آکر ہم سے بدلہ لیں۔ کسی اور کو پریشان کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ چیف سکریٹری الاپن بنرجی کا کردار صاف اور شفاف ہے۔ صبح سات بجے فون کرنے پر جواب دیتے ہیں اور رات کو 12 بجے فون کرنے پر وہ فون اٹھاتے ہیں۔ مرکزی حکومت اگر عدالت جاتی ہے تو ہم بھی (ریاستی حکومت ) الاپن بنرجی کے معاملے کو سپریم کورٹ لےکر جائیں گے۔