مغربی بنگال کے سرحدی ضلع مالدہ کے شمشانی گاؤں کے رہنے والے ایک بزرگ شخص کو اسپیشل ٹرائل کورٹ سے رہائی ملنے کے باوجود انہیں قید میں رکھا گیا۔
ذرائع کے مطابق بھارت بنگلہ دیش سرحد پر واقع شمشانی گاؤں میں رہنے والے شیخ قادر اور ان کی بیوی القنور بی بی کو 23 فروری 2020 کو بنگلہ دیش ریپیڈ ایکشن کی ٹیم نے گرفتار کرلی تھی۔
بزرگ میاں بیوی کو غیر قانونی ہتھیار رکھنے کے جرم میں گرفتار کرکے جیل لے جایا گیا۔
چند مہینوں کے بعد ریپیڈ ایکشن کی ٹیم نے میاں بیوی کو اسپیشل ٹرائل کورٹ میں پیش کی۔
عدالت نے عدم ثبوت کی بنیاد پر شیخ قادر اور ان کی بیوی القنور کی رہائی کا حکم دیا۔
عدالتی حکم کے بعد خاتون القنور کو رہا کر دیا جاتا ہے لیکن ان کے شوہر شیخ قادر کو جیل بھیج دیا جاتا ہے۔
بزرگ شخص کی بیوی القنور نے کہا کہ ان کے شوہر کی گرفتاری غیر قانونی ہے۔ کورٹ سے رہائی ملنے کے باوجود انہیں قید کرکے رکھا گیا ہے۔
انہوں نے اپنے شوہر کی رہائی کامطالبہ کرتے ہوئے ہومن رائٹس کمیشن سے اس معاملے میں مداخلت کرنے کی اپیل کی ہے۔
دوسری طرف ہومن رائٹس کمیشن نے کہا کہ ایک شخص کو بغیر کسی جرم اور ثابت کے قید میں نہیں رکھا جا سکتا ہے۔ حقوق انسانی کی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بزرگ شخص کی رہائی کی کوشش تیز کر دی گئی ہے۔ اس سلسلے میں متعلقہ اداروں سے رابطہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔