لاک ڈاؤن کے بعد لوکل ٹرین، میٹرو ریلوے، فیری سروس اور پرائیوٹ بسوں کی خدمات معطل کئے جانے کے بعد مشرقی ریلوے نے اپنے ملازمین اور ریلوے پولیس کے لئے اسپیشل اسٹاف ٹرین چلانے کا اعلان کیا تھا۔
مشرقی ریلوے کے اسپیشل اسٹاف ٹرین کے چلانے کا فیصلہ روز اول سے تنازع کا شکار رہا۔ کافی ہنگامہ آرائی کے بعد ہیلتھ ملازمین کو اسپیشل ٹرین پر سوار ہونے کی اجازت دی گئی۔
ہیلتھ ملازمین کے بعد بینک ملازمین کو اسپیشل ٹرین سے سفر کرنے کی اجازت دی گئی۔ اس کے 72 گھنٹوں کے اندر ہی ریلوے ملازمین اور آر پی ایف خواتین ملازمین نے ہیلتھ ملازمہ کی نہ صرف پٹائی کی بلکہ سیالدہ کورٹ میں مقدمہ دائر کر دیا۔
این آر ایس میڈیکل کالج اینڈ ہسپتال نے اپنی ملازمہ تنوشری چودھری کا دفاع کیا اور حملے میں ملوث ریلوے اور آر پی ایف ملازمین کے ایف آئی آر درج کرائی۔
واضح رہے کہ گزشتہ چھ مئی کو کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے مدنظر ریاستی حکومت نے لوکل ٹرین اور میٹرو ریل کی خدمات معطل کر دی تھی۔
مشرقی ریلوے نے اپنے ملازمین کے لئے اسپیشل ٹرین چلانے کا اعلان کیا۔ اس کے بعد ڈاکٹرز، نر سوں سمیت صحت مراکز میں کام کرنے والے ملازمین کو اسپیشل ٹرین سے سفر کرنے کی اجازت دی گئی۔
ویسٹ بنگال بینک ایمپلائی ایسوسی ایشن نے بینک ملازمین کو بھی اسپیشل ٹرین کے ذریعہ سفر کرنے کی اجازت دینے کے لئے خط لکھا تھا۔