پولس ذرائع کے مطابق بدھ کی رات دنیش کرماکر کے نام کے ایک سیکورٹی گارڈ وزیراعلیٰ کے گھر کے سامنے ڈیوٹی پر تھا، جمعرات کی صبح سیکورٹی گارڈ کی ڈیوٹی کی تبدیلی کے وقت اچانک اس کے اپنے بندوق سے گولی چل گئی جس میں وہ خود ہی زخمی ہوگیا
ڈیوٹی پر موجود دیگر پولیس اہلکاروں نے جاکر دیکھا کہ دنیش خونی حالت میں زمین پر پڑا تھا اسے فوری طور پر ایس ایس کے ایم اسپتال لے جایا گیا جہاں زخمی پولیس اہلکار کی سرجری ہوئی ہے تاہم ابھی تک یہ معلوم نہیں ہوسکا ہے کہ زخمی پولیس اہلکار کی بندوق سے کس طرح گولی چلائی گئی ہے، کلکتہ پولیس نے ابھی تک اس بارے میں کوئی اطلاع نہیں دی ہے۔
خیال کیا جاتا ہے کہ یہ حادثہ آج صبح بندوق کو لوڈ اور ان لوڈ کرتے وقت پیش آیا اور یہ سارا واقعہ غیر ارادی طور پر ہوا ہے۔
پولیس کا خیال ہے کہ یہ واقعہ محض ایک حادثہ ہے تاہم اصل وجہ معلوم کرنے کے لیے تفتیش شروع کردی گئی ہے، اس کے علاوہ علاقے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی چیک کی جارہی ہے، اس کے علاوہ کیوسک میں کام کرنے والے دیگر پولیس اہلکاروں سے بھی پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔
دوسری طرف آج صبح سے ہی ریاست بھر میں لاک ڈاؤن جاری ہے، لاک ڈاؤن کو کامیاب بنانے کے لیے پولیس کلکتہ اور دیگر اضلاع میں سخت نگرانی کررہی ہے۔
تمام سرکاری اور پرائیوٹ ادارے بند ہیں، کلکتہ میں پولس سخت سیکورٹی کے فرائض انجام دے رہے ہیں، راس بہاری، شیام بازار، سیالدہ اور دیگر علاقے میں پولس سخت نگرانی کررہی ہے، گھر سے باہر نکلنے والوں سے پوچھ تاچھ کیا جارہا ہے، کلکتہ پولیس نے لاک ڈاؤن میں دوپہر 12 بجے تک 47 افراد کے خلاف قانونی کاروائی کی ہے ان میں سے 260 افراد کو لاک ڈاؤن قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر گرفتار کیا گیا ہے 207 افراد کے خلاف ماسک نہیں پہننے اور کھلے میں تھوکنے پر قانونی کارروائی کی گئی ہے علاوہ ازیں پولیس نے 6 گاڑیاں ضبط کی ہیں۔