مغربی بنگال کے ہوڑہ ضلع کے مسلم اکثریتی علاقہ آمتا تھانہ علاقے میں عالیہ یونیورسٹی کے سابق طالب علم اور متعدد تحریکوں کے قائد انیس الرحمن خان کی پراسرار موت کے 16 دن گزر جانے کے بعد بھی ایس آئی ٹی اب تک کسی نتیجے پر پہنچ نہیں پہنچ سکی۔
Anis khan Murder Case
اسپیشل انوسٹیگیشن ٹیم (special investigation team) کی تحقیقات جاری ہے اور روزانہ کچھ نہ کچھ نیا موضوع نکل کر سامنے آ جاتا ہے۔
مقتول انیس خان معاملے میں ترنمول کانگریس کے رکن اسمبلی کے خلاف ایف آئی آر درج مقتول انیس خان کے بھائی شبیر خان نے ترنمول کانگریس کے رکن اسمبلی شوکت ملا کے خلاف آمتا تھانہ میں ایف آئی آر درج کرائی ہے۔شبیر الرحمن خان نے کہا کہ کیننگ سے ترنمول کانگریس کے رکن اسمبلی شوکت ملا اپنے گھر میں بیٹھ کر کیسے کسی کے قتل کے بارے میں بیان بازی کر سکتے ہیں۔ انہوں نے جو بیان دیا تھا وہ بھی بے بنیاد ہے۔
انہوں نے کہا کہ رکن اسمبلی شوکت ملا کو کیسے معلوم ہوا کہ انیس الرحمن خان چھت سے پائپ اتارنے کے دودان گر کر ہلاک ہو گئے۔ انہیں یہ جانکاری کہاں سے ملی اور کس نے دی۔
ان کا کہنا ہے کہ ترنمول کانگریس کے رکن اسمبلی ایک ذمہ دار شخص ہیں۔ پولیس اگر ان کے بیان پر ہی تفتیش شروع کر دے تو پھر کیا ہو گا، اسی وجہ سے ان کے خلاف مقامی تھانے میں شکایت درج کرائی گئی۔
واضح رہے کہ جنوبی 24 پرگنہ کے کیننگ سے ترنمول کانگریس کے رکن اسمبلی شوکت ملا نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ممکن ہے کہ انیس خان پائپ اتارنے کے دوران چھت سے گر کر ہلاک ہو گیا ہو۔ اس بیان پر مقتول انیس خان کے والد اور بھائی نے ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔
غور طلب ہے کہ 18 فروری کی رات آمتا تھانہ علاقے میں انیس الرحمن خان کو ان کے ہی مکان کے سامنے خون سے لت پت پایا گیا تھا۔ ہسپتال لے جانے کے دوران ان کی موت ہو گئی تھی۔ گھر والوں کا الزام ہے کہ پولیس کے لباس میں چار لوگ گھر میں زبردستی داخل ہو گئے اور پھر اسی دوران انیس حادثے کا شکار ہو گیا۔