ممتا بنرجی نے الزام عائد کیا کہ وزیر اعظم کے ذریعہ طلب کیا گیا ورچوئل میٹنگ میں انہیں بولنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ وہ تمام تیاریوں اور کاغذ کے ساتھ میٹنگ میں شرکت کی تھی مگر انہیں بولنے کا موقع نہیں دیا گیا ہے۔ ممتا نے کہا کہ اجلاس میں وزرائے اعلیٰ کو مجسمہ بنا دیا گیا تھا- ممتابنرجی نے کہا کہ میٹنگ میں سب سے پہلے وزیراعظم نے تھوڑی دیر کےلیے خطاب کیا اور اس کے بعد بی جے پی کے زیر اقتدار ریاستوں کے کچھ ڈی ایم نے اپنی بات رکھی اور میٹنگ ختم ہوگئی۔ممتا نے پوچھا کہ آخروزیر اعظم مودی وزرائے اعلی سے خوفزدہ کیوں ہیں؟
انہوں نے الزام لگایا کہ بہت سے وزرائے اعلی وزیر اعظم کے طرز عمل سے توہین محسوس کر رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ وزیر اعظم نے ایک بار بھی ویکسین کی دستیابی ، اسپتالوں میں بستر کی دستیابی یا بلیک فنگس سے متعلق کوئی بات نہیں کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دس سال تک ریاست کی قیادت کرنے کے بعد ایسا سلوک کیا گیا اور یہ ہمارے لیے باعث شرم ہے- خیال رہے کہ 20 مئی 2011 کو ہی پہلی مرتبہ ممتا بنرجی نے بائی محاذ کے 34 سالہ دور اقتدار کا خاتمہ کرتے ہوئے وزیر اعلی بنی تھیں-ممتا نے کہا کہ "ہم نے سوچا تھا کہ ہم ویکسین سے متعلق بات کریں گےاور زیادہ سے زیادہ ویکسین کی فراہمی کا مطالبہ کریں گے ۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ "وزیر اعظم نے اپنی تقریر میں کہا کہ کورونا کم ہوا ہے ، اگر اس میں کمی واقع ہوئی ہے تو پھر اتنی ہلاکتیں کیوں ہو رہی ہیں؟" بنرجی نے کہا کہ مرکزی حکومت غفلت برت رہی ہے۔ممتا نے کہا کہ اگر وہ وزیر ارلی کی بات نہیں سننا چاہتے ہیں تو پھر میٹنگ میں وزرائے اعلیٰ کو کیوں بلایا گیا ہے؟ کچھ ڈی ایم کو بولنے کا موقع دے کر وزرائے وزیراعلیٰ کی توہین کی ہے۔ ممتا نے کہا کہ ہم 100 ملین ویکسین چاہتے ہیں۔ ہمیں اس مہینے میں 24 لاکھ ویکسین ملنے تھے ، لیکن صرف 13 لاکھ۔ ملے ہیں-
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم صرف عمارتوں اور بتوں کی تعمیر میں مصروف ہیں جبکہ ملک کے نوجوان بیماری سے مر رہے ہیں۔وزیر اعظم مودی نے کورونا وائرس پر ملک کی مختلف ریاستوں کے ضلع مجسٹریٹ اور وزرائے اعلی کے ساتھ ورچوئل میٹنگ میں ویکسین مہم پر زور دیا۔ اس دوران وزیر اعظم نے کہا کہ 'کورونا وبا پچھلے 100 سالوں میں سب سے بڑی تباہی ہے اور کورونا وائرس کی وبا نے آپ کے سامنے چیلنجوں میں اضافہ کیا ہے۔' وزیر اعظم نے کہا کہ 'یہ آخری وبائی بیماری ہو یا اس بار ، ہر وبا نے ہمیں ایک چیز سکھائی ہے۔ مہاماری سے نمٹنے کے ہمارے طریقوں میں مستقل تبدیلی ، مستقل تجربہ بہت ضروری ہے۔ اگر یہ وائرس کے تغیر پذیر ، پیٹرن کو تبدیل کرنے میں مہارت رکھتا ہے تو پھر ہمارے طریقوں اور حکمت عملیوں میں تبدیلی لانے کی ضرورت ہے-