بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش نے کہا ہے کہ ترنمول کانگریس کی قیادت میں بنگال میں ویکسین سنڈیکیٹ چل رہا ہے۔ جب کہ بی جے پی کے جنرل سیکریٹری سیانتن باسو نے اس معاملے کی سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔ وہیں، اپوزیشن لیڈر شوبھندو ادھیکاری اور دیگر ممبران کے ساتھ محکمہ صحت کے دفتر میں پہنچ کر میمورنڈم دیتے ہوئے اس معاملے میں اعلیٰ سطح کی جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔
شوبھندو ادھیکاری نے کہا کہ ’’یہ ایک بڑی سازش ہے، اس کی کسی بھی بڑی ایجنسی سے تفتیش کی جانی چاہئے۔ سی بی آئی ایک آئینی ادارہ ہے جو اس تفتیش کے لئے اہل ہے۔ جعلی ویکسین سے ابھی تک کسی کی موت نہیں ہوئی ہے۔ لیکن ممکن ہے کہ یہ نریندر مودی کو بدنام کرنے کی سازش ہو، اس لئے اس کی تحقیقات ہونی چاہیے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں حکمران جماعت کے ممبران ملوث ہیں۔
محکمہ صحت کے دفتر میں میمورنڈم دینے سے قبل شوبھندو ادھیکاری نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’’جعلی ویکسی نیشن کیس میں پھنسے جعلی آئی اے ایس افسر کا معاملہ سامنے آنے کے بعد یہ ظاہر ہوگیا ہے کہ ریاست میں محکمہ صحت کی صورت کیا ہے۔ جب کہ ایک رکن پارلیمنٹ کو جعلی ویکسینیشن لگ سکتا ہے تو عام آدمی کی حفاظت کیسے ہوسکتی ہے۔‘‘
مزید پڑھیں: Coronavirus Update: بھارت میں کورونا کیسز میں مسلسل کمی
’’قصبہ میں جعلی ویکسی نیشن کیمپ ایک دھوکہ دہی کے ذریعہ لگایا گیا تھا۔‘‘ انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت کی لاپرواہی کی وجہ سے شکوک وشبہات پیدا ہو رہے ہیں۔ جب کہ دلیپ گھوش نے کہا کہ بنگال میں سنڈیکٹ تو کافی عرصے سے چل رہا ہے مگر اب ویکسینیشن میں بھی سنڈیکٹ چل رہا ہے۔
انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا: ’’یہاں ایس ایس سی، ٹی ای ٹی، سیوک پولیس ملازمتوں کے لئے رقم لی جاتی تھی۔‘‘ انہوںنے کہا کہ ’’ایک طرف ویکسیننیشن کا بحران پیدا کیا جا رہا ہے دوسری طرف ویکسین کو زیادہ قیمت پر فروخت کیا جا رہا ہے۔ اس میں ترنمول کانگریس کے لوگوں کا ہاتھ ہے۔‘‘