انتخابی کمیشن نے نندی گرام میں مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی کے زخمی ہونے کے معاملے میں جمعرات کی شام ترنمول کانگریس کے خط کا جواب دیا۔
انتخابی کمیشن نے کہا کہ بدقسمتی ہے کہ یہ خط الزامات سے بھرا ہوا ہے۔ کمیشن نے کہا کہ واقعتاً یہ ایک برا واقعہ ہے اور اس کی فوری تحقیقات کی ضرورت ہے۔
انتخابی کمیشن نے کہا کہ 'یہ کہنا قطعی غلط ہے کہ انتخابات کے انعقاد کے نام پر الیکشن انسٹی ٹیوشن نے قانون و انتظامیہ کی مشینری کو مکمل طور پر اپنے ہاتھوں میں لے لیا ہے اور حکومت کے پورے ڈھانچے کو اپنے کنٹرول میں کر لیا ہے۔'
واضح ہو کہ بدھ کی شام نندی گرام میں مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی پر مبینہ حملے کے بعد سے ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) اپنی ناراضگی کا اظہار کر رہی ہے اور پارٹی رہنما مرکزی حکومت اور انتخابی کمیشن پر حملہ آور ہو رہے ہیں۔
بنگال کے چیف انتخابی افسر کو ٹی ایم سی کے رکن پارلیمنٹ ڈیرک او برائن اور دو دیگر رہنماؤں کے دستخط شدہ خط دئے گئے تھے۔ اس میں ترنمول کانگریس کے رہنماؤں نے وزیر اعلی پر حملے کے متعلق پوری تفصیل پیش کی ہے۔
کولکاتا میں الیکشن کمشنر سے ملاقات کے بعد ٹی ایم سی کے رکن پارلیمنٹ ڈیرک او برائن نے کہا کہ جو بھی وزیر اعلی پر حملے کا ذمہ دار ہے اس کے خلاف کارروائی کی جانی چاہئے۔ انہوں نے یہ سوال اٹھایا کہ زیڈ پلس سکیورٹی میں ہونے کے باوجود کیسے وزیر اعلی اور انتخابی امیدوار پر حملہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ دیدی ملک کی واحد خاتون وزیر اعلی ہیں۔
ٹی ایم سی نے خط میں الزام لگایا کہ 9 مارچ کو بنگال میں پرامن اور منصفانہ انتخابات کے بہانے الیکشن کمیشن نے پولیس کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی پی) کو ہٹا دیا۔ اگلے ہی دن 10 مارچ کو بی جے پی کے ایک رکن پارلیمنٹ نے شام 5 بجے سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا کہ آپ سمجھ جائیں گے کہ شام کو کیا ہونے والا ہے اور پھر شام 6 بجے نندی گرام میں ممتا بنرجی کے ساتھ یہ حادثہ پیش آیا۔