گورنر جگدیپ دھنکر Governor Jagdeep Dhankhar نے ترنمول کانگریس کی قیادت والی ریاستی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’بنگال میں ایک ایسی حکومت ہے جسے لا اینڈ آرڈر Bengal Law & Order کی کوئی فکر نہیں ہے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ ’’حکومت نے لا اینڈ آرڈر کو بہتر اور مستحکم بنانے کے لئے کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا، حکومت کی عدم توجہی کے سبب ہی ریاست میں تشدد کا جو بازار گرم ہوا ہے اب تک جاری ہے‘‘
گورنر جگدیپ دھنکر نے مزید کہا کہ ریاست میں اسمبلی انتخابات سے قبل اور اس کے بعد جو تشدد کے واقعات رونما ہوئے اس سے عام لوگ متاثر ہیں، یہ ایک افسوسناک واقعہ ہے لیکن اس کو لے کر کوئی سنجیدہ نہیں ہے۔‘‘ مغربی بنگال کے گورنر کا مزید کہنا ہے کہ ’’ہر گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ یہ مزید پیچیدہ اور سنجیدہ ہوگیا ہے اسی وجہ سے جمہوریت کو راست نقصان پہنچا ہے۔‘‘
انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا: ’’ریاست میں جمہوریت نام کی کوئی چیز نہیں ہے، یوں کہنا بہتر ہوگا کہ مغربی بنگال جمہوریت کے لئے گیس چمبر Dhankar Gas Chamber Remarks میں تبدیل ہو چکا ہے۔‘‘
دوسری جانب گورنر جگدیپ دھنکر کے اس بیان پر ترنمول کانگریس کے سینئر رکن پارلیمان سوگت رائے MP Saugata Roy نے کہا کہ ’’وہ (گورنر) کیا کہتے ہیں کیا نہیں اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے۔‘‘
رائے نے کہا کہ بنگال کے لوگوں کو ان کی باتوں سے کوئی لینا دینا نہیں ہے، ’’گورنر جگدیپ دھنکر کو مغربی بنگال کے بجائے اترپردیش اور مدھیہ پردیش کی فکر کرنی چاہئے۔‘‘
- یہ بھی پڑھیں: 'گورنرجگدیپ دھنکر جانبدار ہیں'
واضح رہے کہ مغربی بنگال کے گورنر کے عہدے پر فائز ہونے کے بعد سے جگدیپ دھنکر اور وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی سمیت ترنمول کانگریس کے رہنمائوں کے درمیان تعلقات تلخ رہے ہیں، اور ایک دوسرے کے خلاف متنازع بیان دیتے رہتے ہیں۔
گورنر جگدیپ دھنکر، ممتابنرجی کی قیادت والی ریاستی حکومت کو ہدف تنقید بنانے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے ہیں، وہیں ریاستی وزرا بھی گورنر کو ہدف تنقید بنانے کا موقع نہیں گنواتے۔