مغربی بنگال میں کورونا وائرس کی دوسری لہر کی رفتار سست پڑنے ساتھ ہی تیسری لہر کی تیاریاں زور شور شروع ہو چکی ہیں۔
ریاست میں کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں کامیابی ملنے کے باوجود مغربی بنگال حکومت نے نرمی برتنے کے اعلان کے ساتھ ساتھ لاک ڈاؤن جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ریاست میں کورونا وائرس کے یومیہ نئے مریضوں کے آنے کی رفتار پر بریک لگنے کے ساتھ ہی شرح اموات میں تیزی سے کمی آنے لگی ہے۔ گزشتہ پانچ مہینوں میں پہلی مرتبہ اس بیماری سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد میں نمایا کمی درج کی گئی ہے۔ مغربی بنگال میں کورونا وائرس کے مریضوں کی کل تعداد 15 لاکھ 16 ہزار 481 تک پہنچ چکی ہے۔ ایک دن میں 1393 مریضوں کی صحتیاب ہونے کی اطلاع ہے۔
ریاست میں اموات شرح میں نمایاں کمی آنے کے باوجود اس بیماری سے ہلاک ہونے والوں کی فہرست لمبی ہوتی جا رہی ہے۔
اس بیماری سے اب تک 17 ہزار 970 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔مغربی بنگال محکمہ صحت نے کہاکہ ریاست کے عوام کے سامنے کورونا وائرس کی تیسری لہر کے خطرے درپیش ہے۔
اس مرحلے بچوں کو زیادہ خطرہ لائق ہے۔ اس لیے عوام کو کورونا گائیڈ لائن پر سختی سے عمل کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔
ریاستی محکمہ صحت نے کہاکہ تیسری لہر 98 دنوں کی ہو گی۔ لوگوں کو احتیاطی تدابیر پر عمل کرتے ہوئے اپنے بچوں پر ضرورت سے زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
ریاستی کی جانب سے تیسری لہر سے نمٹنے کے لیے ریاست کے تمام ہسپتالوں میں بچوں کے لیے اسپیشل کوویڈ وارڈ بنانے کا جنگی سطح پر جاری ہے۔